آخر یہ تہور رانا کون ہے اور اس پر کیوں الزام ہے؟
امریکہ کے شہر شکاگو کے تاجر تہور رانا کے خلاف مقدمہ شروع ہوگیا ہے۔ اس پر2008ء میں ممبئی حملے کی سازش میں ساجھیدار ہونا کا الزام ہے۔ اس مقدمے پر پوری دنیا کی نظریں لگی ہیں کیونکہ اس سے آتنک واد کے خلاف لڑائی میں پاکستان کے کردار پر نئی روشنی پڑ رہی ہے۔ قابل ذکر ہے ان دنوں شکاگو کی عدالت میں ڈیوڈ کولمین ہیڈلی اور تہور رانا پر ممبئی میں26/11 حملے کا مقدمہ چل رہا ہے۔ ڈیوڈ ہیڈلی کے بارے میں تو اب ساری دنیا جان چکی ہے لیکن تہور رانا کون ہے؟ ممبئی حملے میں لشکر طیبہ کی مدد کرنے والے ملزم پاکستانی نژاد اسلحہ تاجر تہور رانا۔ ڈیوڈ ہیڈلی کے لئے صرف ایک مہرہ تھا۔ ہیڈلی سے رانا کے وکیلوں نے کہا کہ ان کا موکل ایک اچھا آدمی ہے لیکن اسے ایک ایسے دوست نے دھوکہ دیا جس پر اس نے بھروسہ کیا تھا۔ رانا کے وکیل چارس سویٹ نے ہیڈلی سے پوچھا کیا رانا آپ کا دوست تھا؟ لیکن اس نے ایسا نہیں کیا جیسا آپ کہہ رہے ہیں۔ ہیڈلی نے جواب دیا ۔ ہاں۔ ہیڈلی نے رانا کو ایک ایسا ذہین طالبعلم بتایا جو مذہبی تقاضوں و اصولوں کا پابند ہے اور شراب نہیں پیتا۔ ہیڈلی دوسری طرف ڈرگس کی اسمگلنگ کرتا تھا اور کئی عورتوں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتا تھا۔
تہور حسین رانا پاکستان میں پڑھے لکھے ،بڑھے ہوئے۔ میڈیکل کی ڈگری لینے کے بعد پاکستانی فوج کی میڈیکل کور میں لگ گئے۔ 50 سالہ رانا اور ان کی بیوی دونوں نے 2001ء میں کینیڈا کی شہریت حاصل کی۔ ان کی بیوی بھی ڈاکٹر ہے۔ 2009 ء میں گرفتاری سے پہلے رانا امریکہ کے شکاگو میں رہتا تھا۔ وہ ٹریول ایجنسی سمیت کئی دھندے چلاتا تھا۔ تین سال پہلے رانا نے بچپن کے اپنے دوست ڈیوڈ ہیڈلی کوممبئی میں اپنی ٹریول ایجنسی کی شاخ کھولنے میں مدد کی تھی۔ الزام ہے کہ اس کاروبار کا خاص مقصد تھا ممبئی حملوں کے لئے نشانوں کا پتہ لگانا۔ ہیڈلی پہلے ہی ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی بات قبول کرچکا ہے امید ہے کہ اب وہ رانا کے خلاف مقدمے کا فریقی گواہ ہوگا۔ ہیڈلی نے تو لشکر طیبہ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے سیدھے روابط ہونے کی بات قبول کرلی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے وہ عدالت میں 26/11 کے حملے کی تفصیلات بتا رہے ہیں۔ رانا پر کل ملاکر 12 الزامات عائد کئے گئے ہیں جس میں امریکی شہریوں کے قتل میں معاونت کرنے کا بھی الزام ہے۔ ممبئی حملوں میں مارے گئے160 سے زیادہ لوگوں میں6 امریکی شامل تھے۔ رانا اور ہیڈلی کے اکتوبر 2009 ء میں ڈنمارگ کے اخبار چملین پوسٹن کے دفتروں پر حملے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی اخبار نے پہلی بار پیغمبر ؐ حضرت پر متنازعہ کارٹون کو بھی شائع کیا اور گرفتار کی بعد پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا کہ دونوں ممبئی حملوں کی سازش میں شامل ہیں۔ شکاگو کی عدالت میں دائر چارج شیٹ میں چار اور لوگوں کے نام ہیں۔ کیپٹن اقبال، ساجد میر، ابو قہوہ اور مظہر اقبال۔ چاروں پاکستانی شہری ہیں لیکن ان میں سے صرف مظہر اقبال ہی کی گرفتاری ہوسکی ہے۔ ہیڈلی کی گواہی سے رانا اور آئی ایس آئی کے رشتے قائم ہوں گے اور پاکستان اور آئی ایس آئی بے نقاب ہوں گے۔
تہور حسین رانا پاکستان میں پڑھے لکھے ،بڑھے ہوئے۔ میڈیکل کی ڈگری لینے کے بعد پاکستانی فوج کی میڈیکل کور میں لگ گئے۔ 50 سالہ رانا اور ان کی بیوی دونوں نے 2001ء میں کینیڈا کی شہریت حاصل کی۔ ان کی بیوی بھی ڈاکٹر ہے۔ 2009 ء میں گرفتاری سے پہلے رانا امریکہ کے شکاگو میں رہتا تھا۔ وہ ٹریول ایجنسی سمیت کئی دھندے چلاتا تھا۔ تین سال پہلے رانا نے بچپن کے اپنے دوست ڈیوڈ ہیڈلی کوممبئی میں اپنی ٹریول ایجنسی کی شاخ کھولنے میں مدد کی تھی۔ الزام ہے کہ اس کاروبار کا خاص مقصد تھا ممبئی حملوں کے لئے نشانوں کا پتہ لگانا۔ ہیڈلی پہلے ہی ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی بات قبول کرچکا ہے امید ہے کہ اب وہ رانا کے خلاف مقدمے کا فریقی گواہ ہوگا۔ ہیڈلی نے تو لشکر طیبہ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے سیدھے روابط ہونے کی بات قبول کرلی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے وہ عدالت میں 26/11 کے حملے کی تفصیلات بتا رہے ہیں۔ رانا پر کل ملاکر 12 الزامات عائد کئے گئے ہیں جس میں امریکی شہریوں کے قتل میں معاونت کرنے کا بھی الزام ہے۔ ممبئی حملوں میں مارے گئے160 سے زیادہ لوگوں میں6 امریکی شامل تھے۔ رانا اور ہیڈلی کے اکتوبر 2009 ء میں ڈنمارگ کے اخبار چملین پوسٹن کے دفتروں پر حملے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی اخبار نے پہلی بار پیغمبر ؐ حضرت پر متنازعہ کارٹون کو بھی شائع کیا اور گرفتار کی بعد پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا کہ دونوں ممبئی حملوں کی سازش میں شامل ہیں۔ شکاگو کی عدالت میں دائر چارج شیٹ میں چار اور لوگوں کے نام ہیں۔ کیپٹن اقبال، ساجد میر، ابو قہوہ اور مظہر اقبال۔ چاروں پاکستانی شہری ہیں لیکن ان میں سے صرف مظہر اقبال ہی کی گرفتاری ہوسکی ہے۔ ہیڈلی کی گواہی سے رانا اور آئی ایس آئی کے رشتے قائم ہوں گے اور پاکستان اور آئی ایس آئی بے نقاب ہوں گے۔
Tags: 26/11, Anil Narendra, Captain Iqbal, Daily Pratap, Headley, Jamat e Islami, Pakistan, Tahawwur Rana, Vir Arjun
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں