باہوبل، بدلہ ، سیاسی سنگرام کی علامت مکوما!

بہار اسمبلی چناو¿ میں موکاما اسمبلی سیٹ سرخیوں میں ہے ۔30 اکتوبر کو جن سوراج پارٹی کی حمایتی باہوبلی دلار چند یادو کا سر عام قتل نے سیاسی پارا بڑھا دیا ہے ۔یہ سیٹ صرف دو باہوبلی خاندانوں کی سیاسی وراثت کی علامت بن چکی ہے ۔بلکہ بہار کی سیاست میں باہوبلی و اقتدار کے گٹھ جوڑ کی سب سے بڑی مثال بن چکی ہے ۔پچھلے ہفتے جمعرات دلار چندیادو کا قتل ہو گیا۔دلارچند کے قتل کا الزام باہوبلی آننت سنگھ پر لگا ہے ۔آننت سنگھ کو سیاسی دباو¿ کے سبب گرفتار کر لیا گیا ۔سنیچر کی دیر رات پٹنہ پولیس نے بڈ شہر کے بیٹھنہ گاو¿ں سے آننت سنگھ کو انہیں کی کارگل مارکیٹ سے گرفتار کرلیا تھا ۔آننت سنگھ اسی کارگل مارکیٹ کی عمارت میں ہی رہتے ہیں ۔جب ان کی گرفتاری ہوئی تھی ان کے ایک حمایتی سندیپ کمار نے بتایا کہ رات ساڑھے بارہ بجے پٹنہ پولیس آئی تھی اور ودھائک جی کو اپنے ساتھ لے گئی ۔آننت سنگھ موکاما میں ہر برادری کے ہیرو ہیں ۔سورج مان سنگھ چاہے جتنی کوشش کر لیں اس سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔وینہ سنگھ علاقہ کے دبنگ لیڈر سورج بھان سنگھ کی بیوی ہیں اور انہیں ہی راشٹریہ جنتا دل نے موکاما سیٹ سے امیدوار بنایا ۔موکاما سے آننت سنگھ کی بیوی نیلم دیوی ممبر اسمبلی ہیں ۔لیکن اس بار خود آننت سنگھ چناو¿ میدان میں ہیں ۔بتا دیں موکاما بھومیاروں کے دبدبے والا علاقہ ہے ۔سورج بھان اور آننت دونوں اسی برادری سے تعلق رکھتے ہیں ۔جن سوراج سے پیوش پریہ درشی میدان میں ہیں ۔جو کنک برادری سے ہیں ۔ایسے میں لڑائی صرف بھومیاروں کے ووٹ کو اپنے حق میں کرنے کی نہیں ہے ۔بلکہ غیر یادو او بی سی اور دلت ووٹوں کو حاصل کرنے کی بھی ہے ۔دلار چند کے قتل کے پریہ درشی پیوش پریہ درشی کے مطابق کھوسری زون کے تارا پور گاو¿ں میںآننت سنگھ آئے تھے ۔اسی گاو¿ں میں ان کاقافلہ نکلا۔پیوش پریہ درشی نے بتایا کہ باسوا نائک گاو¿ں کے میرا قافلہ جارہا تھا میرے ساتھ دلارچند یادو بھی تھے یہ موکاما اسمبلی حلقہ والا علاقہ ہے ۔دونوں کا قافلہ تارپور اور واسو نائک گاو¿ں کے بیچ میں ٹکرایا ۔آننت سنگھ کی گرفتاری کے بعد پٹنہ میں اے ایس پی کیرتی کرم شرما نے سنیچر کو پریس کانفرنس میں بتایا دلار چند کا جہاں قتل ہوا وہاں آننت سنگھ موجود تھے ۔اور وہ معاملہ میں مین ملزم ہیں ۔اتوار کو آننت سنگھ کو گرفتار کر پٹنہ کی سی جے ایم عدالت میں پیش کیا گیا ۔اور عدالت نے آننت سنگھ و ان کے دو دیگر ساتھیوں کو 14 دن کی جوڈیشیل ریمانڈ میں بھیج دیا ۔بعد میں ان تینوں کو بیعور جیل بھیجا گیا ۔موکاما کے جے ڈی یو امیدوار آننت سنگھ کے ساتھ ہی مینا کانت ٹھاکر اور رجنیت کمار کو دیر رات گرفتار کیا گیا ۔دلار چند کا گاو¿ں ہے وہ باہوبلیوں کے بیچ پیوش کا چناو¿ لڑنا بتاتا ہے کہ وہ کسی سے ڈرتے نہیں ۔بھومیاروں کے بعد دیگر فرقوں کی تعداد اچھی خاصی ہے ۔کانک کے لوگ ان کے ساتھ ہیں ۔دلار چند کے پوتے نیرج یادو نے الزام لگایا ہے کہ آننت سنگھ کے ساتھ رنجیت رائے اور مینا کانت ٹھاکر کی گرفتاری معاملے میں نیا برادری واد رنگ دینے کے لئے کی گئی ہے ۔یہ اس کو سمجھانے کے لئے کیا گیا ہے کہ اس میں دلت بھی شامل ہیں آننت سنگھ کے ساتھ جن دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ نادوا گاو¿ں کے ہیں ۔نوادہ آننت سنگھ کا آبائی گاو¿ں ہے ۔گیتا نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں اتوار کی صبح پتہ چلا ہے کہ ان کے شوہر کر گرفتار کر لیا گیا ہے ۔گیتا کہتی ہیں کہ میرے پتی آننت سنگھ کے لئے کھانا بنا تے تھے ان کا یہی گنا ہ ہے۔آننت سنگھ کو جیل میں کوئی سیوا کرنے کے لئے چاہیے اس لئے دونوں کو پولیس ساتھ لے گئی ۔اٹھاون سالہ آننت سنگھ اور ان کے پریوار کا موکاما اسمبلی میں آئے جب ان پر کئی سنگین الزام لگے تھے ان کے خلاف قتل،جرائم کے درجنوں معاملے ہیں جن میں اے کے 47- کی برآمدگی بھی شامل ہے ۔سورج بھان سنگھ نے سال 2000 سے موکاما کے آننت سنگھ کے بھائی کوہرا کر اپنی سیاسی پاری شروع کی تھی ۔سورج بھان سنگھ بھی رنگداری کے معاملے میں گھر رہے ہیں ۔دلارچند یادو نے 1990 میں اسمبلی چناو¿ لڑا تھا لیکن معمولی فرق سے آننت سنگھ کے بھائی دلیپ سنگھ ہار گئے تھے ۔1991سے 2010 کے درمیان ان پر قتل ،اغوا، رنگداری سے جڑے معاملے درج ہوئے تھے ۔1990 سے اب تک موکاما سیٹ کی تاریخ دبنگ اثر اور بدلے کی سیاست سے بھری ہوئی ہے ۔اس لئے ان دبنگیوں کو گینگس آف موکاما کہا جاتا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘