بھارت کی جیت پر پاک کا ردعمل!
بھارت نے چیمپین ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو ہراکر12 سال بعد یہ خطاب اپنے نام کر لیا ہے ۔رویندر جاڑیجا نے 49 ویں آخری گیند پر چوکا لگاکر یہ جیت دلائی ۔دبئی کی دھیمی پچ پر نیوزی لینڈ کے 251 کے رنوں کے ٹارگیٹ کا پیچھا کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا ۔لیکن ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما نے 83 گیندیں کھیل کر76 رن کی شاندار پاری مضبوط بنیاد رکھی ۔باقی کام بھارت کے سپینرس ورون چکرورتی ،کلدیپ یادو ،روندر جڑیجا ننے پورا کر دیا۔اس بار کی چیمپن ٹرافی کی میزبانی پاکستان کر رہا تھا ۔لیکن بھارت کے پاکستان جانے کے انکار کے بعد کچھ میچ دبئی میں شفٹ کرنے پڑے تھے ۔بھارت نے اپنے سارے میچ دبئی میں ہی کھیلے تھے ۔بھارت کے اس رخ کو لیکر پاکستان کے لوگ خاصی ناراضگی جتا رہے تھے ۔بھارت سے کھیلنے کے لئے پاکستانی ٹیم کو دبئی جانے سے پہلے پاکستان کے سابق اسپینر ثقلین مشتاق نے کہا تھا ،مجھے امید ہے کے انہیں ٹھیک سے سبق سکھائے گے ۔لیکن پاکستان نہ تو بھار ت کو ہرا پایا ،نہ ہی ٹورنمنٹ میں ٹک پایا ۔میزبان ہونے کے باوجود فائنل میچ اپنے گھر میں نہیں کرا پایا ۔بھارت کی جیت پر پاکستان کے سابق کرکیٹر ثقلین مشتاق نے ایک نیوز چینل سے کہا کے اس جیت کا کریڈٹ میں بھارت سے لینا نہیں چاہتا ۔لیکن دنیا بھر کے جتنے بھی کرکٹ بورڈ ہیں ،انہیں آئی سی سی سے پوچھنا چاہئے کیا ساری چیزیں منصفانہ طریقہ سے دور ہیں ؟کون لاڈلا ہے ،کون نہیں کیا اسی طرح آگے بھی کرکٹ چلے گا ؟آگے بھی اسی طرح ایشیا کپ ہے اب اس کا ماڈل کیا ہوگا؟کھیل کی روح نکل کائے گی اور کرکٹ پھر باوور کا گیم ہو جائے گا ۔دراصل ثقلین کا کہنا ہے کے ٹیم انڈیا کو کہیں ٹریول نہیں کرنا پڑا اور سارے میچ دبئی کے ایک اسٹیڈیم میں ہی کھیلنے کا فائدہ ملا۔وہیں پاکستان کے سابق کپتان الضمام الحق نے کہا ٹھیک ہے کچھ چیزیں بھارت کے حق میں تھیں ۔لیکن اس کے باوجود ساری ٹیموں کو ہرانا اور اس طرح کھیلنا ،کریڈٹ تو جاتا ہے روہت نے خود بھی اچھا کھیلا اور ٹیم کو بھی اچھے سے سنبھالا ۔الضمام نے کہا کی جو ثقلین کی بات کر رہا ہے اس میں سچائی ہے ۔پہلے ان چیزوں کو لیکر صرف پاکستان شور مچاتا تھا لیکن اب دوسرے دیشوں کے کھیلاڑیوں نے بھی اعراض جتایا ہے ۔بھارت کی جیت میں کلی طور پر پرفامنس اچھی رہی ۔ٹی وی کے اسی شو میں پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس نے کہا مجھے لگتا ہے کے کلدیپ یادو نے کمال کیا ہے ۔ہم لوگوں کو لگ رہا تھا کے کلدیپ کو روہت 20 اوور کے بعد لگائے گا لیکن اس کو پہلے لاکر حیرت زدہ کر دیا ۔مجھے نہیں لگتا کے نیوزی لینڈ کے آف سپینرس کو امید رہی ہوگی کے کلدیپ آئے گا ۔کلدیپ کو لانا بڑھیا واقعی حکمت عملی تھی ۔وسیم اکرم نے روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کے روہت نے پچھلے 4 برسوں میں پاوور پلے میں 70 چکے مارے ہیں ۔آج بھی روہت بغیر مزید کوشش کی بلا رکاوٹ بلے بازی کر رہے تھے ۔پاکستان کے کرکٹ بورڈ سابق چیئرمین اور کمینٹریٹر رمیز راجا نے کہا بھلے آپ کہلیں کے بھارت کو ایک پچ پر کھیلنے کا فائدہ ملا لیکن جیت کے لئے اچھا کھیلنا ہوتا ہے بھارت نے بغیر کوئی میچ ہارے خطاب جیت لیا۔بھارت اب بہت آگے نکل چکا ہے۔4-5 اسپینروں کا ستعمال کرنا اتنا آثان نہیں ہوتا ۔کلدیپ یادو نے کمال کیا ہے ۔اس کے بعد نیوزی لینڈ اپنے آپ کو سنبھال نہیں پایا اور ساری بھارتیہ کرکرٹ ٹیم کو شاندار جیت کے لئے بدھائی دیتے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں