وارننگ!

اگر آپ ویکسین کی بوسٹر ڈوز لینے کی جلدی ہے تو ہوشیار رہیں ورنہ آپ دھوکہ دہی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دراصل بوسٹر ڈوز کے بارے میں بتانے کے بہانے سائبر جعلساز لوگوں کی معلومات حاصل کرکے جیب تراشی کررہے ہیں۔ حال ہی میں ایسی ہی کچھ شکایتیں پولیس کے پاس آئی ہیں۔ اس لیے اگر آپ کو بھی ایسی کال آتی ہے یا کوئی میسج آتا ہے یا کسی فشنگ میل کا لنک آتا ہے تو آپ کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اس طرح ہو رہا ہے دھوکہ دہی... سائبر ٹھگ سرکاری ملازم ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے کال پر پوچھتے ہیں کہ آپ کو ڈبل ڈوز ملی ہے یا بوسٹر ڈوز؟ اس کے بعد، وہ ویکسین حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کے بارے میں پوچھتا ہے۔ رجسٹر کے نام پروہ سب سے پہلے آپ سے عام معلومات طلب کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ آپ کو کوئی تاریخ بتاتا ہے کہ آپ اس دن ویکسین لگوا سکتے ہیں۔ آخر میں رجسٹریشن کے آخری مرحلے کے نام پر ایک OTP طلب کرتے ہیں۔ آپ اسے رجسٹریشن کا OTP سمجھتے ہیں، جبکہ یہ بینکنگ لین دین سے منسلک ہوتا ہے۔ جیسے ہی آپ OTP بتاتے ہیں، آپ کے اکاو¿نٹ سے رقم نکل جاتی ہے۔ سائبر جعل سازی کے ذریعے اپنائے جانے والے اس طرح کے ہتھکنڈوں کے بارے میں متاثرین نے خود پولیس کو آگاہ کیا ہے۔ دہلی پولیس نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران دھوکہ دہی کے 625 معاملے درج کیے تھے، جب کہ 650 سائبر مجرموں کو گرفتار کیا تھا۔ اس سال سائبر فراڈ میں ملوث 25000 نمبروں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ان نمبروں میں سب سے زیادہ نمبر جھارکھنڈ، مغربی بنگال، کرناٹک، میوات اور یوپی-ہریانہ اور راجستھان کے لین دین سے متعلق بتائے جاتے ہیں۔ فراڈ میں ملوث 351 بینک اکاو¿نٹس بھی ضبط کر لیے گئے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!