ایران میں باکسر کو سزائے موت!

ایران میں ایک پہلوان کے بعد اب باکسر محمد جواد (26) کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ اس کا قصور یہ ہے کہ اس نے 2019 میں ایران میں معاشی بدعنوانی کے خلاف مظاہرے میں حصہ لیا۔ اس سے قبل ستمبر 2020 میں پہلوان افکاری کو وہاں پھانسی دی گئی تھی۔ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن مسیح الینجد نے محمد جواد کو دی گئی سزا کا انکشاف کیا ہے۔ مسیح نے ریسلر نوید افکاری کو بچانے کی مہم چلائی تھی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا: "ایران میں ایک اور ایتھلیٹ کو نومبر 2019 میں پرفارم کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ محمد جواد باکسنگ چیمپئن ہیں۔ پہلوان افکاری کے کیس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر خصوصی مہم چلائی گئی۔ اس نے اس پر اور اس کے بھائی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اسے 2018 میں ایران کی شیعہ تھیوکریسی میں حصہ لینے کے لیے نشانہ بنایا۔ حکام نے افکاری پر بدامنی کے دوران معراج میں ایک واٹر سپلائی کمپنی کے ملازم کو چاقو مار کر ہلاک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پوپیو نے اس سزائے موت کے ظلم کو بیان کیا تھا۔ دی سن کی رپورٹ کے مطابق ایران میں ہر سال تقریباً 250 افراد کو پھانسی دی جاتی ہے۔ کرین سے لٹکا کر لٹکانے کا رواج ہے۔ اس کے علاوہ کوڑے بھی برسائے جاتے ہیں۔ ریسلر نوید افکاری کو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپیل کی تھی لیکن ایران نے اسے نظر انداز کر دیا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!