اویغور مسلمانوں کے کچلنے میں چین کی مدد کر تاپاکستان!
خود کو مسلمانوں کا رہنما ماننے والا پاکستان ،چین کے شنجیانگ صوبے اویغوروں پر زیادتی کو لیکر بزدلانہ رویہ اپنا رہے ہے کیینڈا کی تھینگ ٹینک انٹرنیشنل فورم فار رائٹس اینڈ سیکورٹی اپنی رپورٹ میں کہا کہ چین کے اقتصادی طور پر عروج پانے و پاکستان خاص کر چین پاکستان اقتصادی گلیارے میں سرمایہ کاری نے اسے شنجیانگ صوبے میںاویغوروںپر زیادتی سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزی وغیر ہ کا معاملہ چھپانے کا موقع دے دیا ہے ۔چینی حکام نے پاکستان کو شنجیانگ اویغور خود مختار علاقے کی 26ملکوں کی فہرست میںڈال دیا ہے اس کا مطلب ہے کہ کوئی شخص ان دیشوں کے لوگوں سے ملتا جلتاہے یا کسی طرح کی بات چیت کر تاہے تو وہ ایس اے آر کے جانشینو ں کے نشانے پر آ جائے گا ۔پاکستان شہریوں اور ایغوروں کے درمیان شادیاں ہوتی رہی ہیںاور ان کے درمیان پراکرم ہائےوے کے ذریعے کاروبار ہوتا رہا ہے ۔اب وہ حالا ت بدل گئے ہیں اب پاکستانی باشندہ سکندر حیات اور غلام درانی کو ان کی بیویوں سے الگ کر دیاگیا کیوں کہ وہ اویغور تھیں اور جیسی ہی دونوں عورتیں اپنے وطن گئیں تو انہیں چینی حکام نے حراست میں لے لیا ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں