بیٹنگ ریٹریٹ سے ہٹی گاندھی کی پسندیدہ دھن !

مہاتما گاندھی کے پسندیدہ بھجن کے دھن ابائڈ ود بھی اس بار بیٹنگ ریٹریٹ میں سنا ئی نہیں دے گی اس مر تبہ 24دھنیں ہوں گی ۔اسے مہاتما گاندھی کی برسی سے ایک دن پہلے29جنووری کو ہونے والی بیٹنگ ریٹریٹ تقریب میں بجایا جاتا تھا ۔1950سے یہ سلسلہ جاری ہے لیکن 2020میں ابائڈ ود دھن کو ہٹانے کی بات ہوئی تھی مگر تنا زعہ کھڑا ہونے کے بعد شامل کر لیا گیا ۔لیکن اب پھر سے اسے بیٹنگ ریٹریٹ سے ہٹا دیا گیا ہے ہندوستانی فوج کے ذریعے پروگرام کا بروچر جاری کیا گیا اس میں اس دھن کا ذکر نہیں ہے دنیا بھر میں مشہور ابائڈ ود بھی بھجن کو اسکوٹ شاعر ہینری فرانسس لائٹ نے 1847میں لکھا تھا ۔ اس کی دھن جنگ عظیم کے دوران بے حد مقبول ہوئی تھی بھار ت میں اس دھن کو اس وقت شہرت ملی جب مہاتما گاندھی نے اسے ہر جگہ بجوایا اس دھن کو سب سے پہلے سابر متی آشرم میں سنا تھا وہاں میسور پلیس بینڈ اسے پیش کر رہا تھا اس کے بعد یہ آشرم کی یومیہ دھن کے طور پر جڑ گئی تو ویشنو جن تو رگھو پتی راگھو راجہ رام اور لیڈ کائنڈلی لائٹ کے ساتھ شامل ہوگیا امر جوان جیوتی کے قصے کے بعد یہ دھن کو ہٹا نا متنا زعہ فیصلہ ہے لگتا ہے مودی سرکار کو لگتاہے کہ پرانی روایات و میموریل کو سب ہٹا نے کی کوشش ہے تاکہ تاریخ کو بدلا جا سکے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!