سوامی پرساد موریہ کا چھوڑنا کتنا بڑا جھٹکا؟
دہلی میں چناوی حکمت عملی بنا رہی بھاجپا کو منگلوار کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب یوپی کیبنیٹ وزیر سوامی پرساد موریہ نے بھاجپا سرکار دلتوں پسماندہ طبقوں ، کسانوں اور بے روزگاروں وچھوٹی صنعتوں کی زبردست نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کیب نیٹ سے استعفیٰ دے دیا ۔موریہ نے اپنے تین حمایتی ممبران اسمبلی برجیش پرجاپتی ،بھگوتی ساگر ،روشن لال ورما کے ساتھ بھاجپا کو چھوڑ دیا ۔انہوں نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور چودہ جنوری کو یہ سبھی سپا کی ممبر شپ حاصل کریں گے ۔اس کے علاوہ دارسنگھ اور جمعرات کے روز سینی نے وزیر کے طور پر کیب نیٹ سے استعفیٰ دے دیا اس کے ساتھ ہی اب تک پارٹی چھوڑنے والے ممبران اسمبلی کی تعداد 12تک پہونچ چکی ہے ۔تذکرہ چل رہا ہے کہ وہ بھی سائیکل پر سوار ہونے جا رہے ہیں یوگی سرکار میں وزیر محنت و سروس وزیر سوامی پرساد موریہ نے منگل کو سوشل میڈیا پر استعفیٰ کا اعلان کیااور پھر پارٹی لیڈر شپ کو استعفیٰ بھیج دیا اس کے بعد 12:15بجے انہوں نے تینوں ممبران اسمبلی کے ساتھ جنیشور مشر ٹرسٹ میں اکھلیش یادو سے ملاقات کی ۔گھنٹے بھر چلی ملاقات کے بعد وہاں سے وہ باہر نکلے ۔موریہ نے کہا میری کسی سے شخصی دشمنی نہیں ہے ۔بھاجپا میں سماجی انصاف کی لڑائی نہیں لڑی جا رہی ہے سرکار نظرانداز کررہی ہے ۔پسماندہ طبقہ کے لوگوں کو انصاف نہیں مل پا رہا ہے ۔ایسے میں ان کا بھاجپا کے ساتھ بنے رہنا ممکن نہیں ہے ۔سپا سے امید ہے اس لئے اس کے ساتھ جارہا ہوں ۔موریہ کا دعویٰ ہے آگے کی دھار اور دوار دیکھتے رہیے ابھی دس سے 12 ممبران اسمبلی استعفیٰ دیںگے۔موریہ کے استعفیٰ پر مبصرین نے ایک تجزیہ کیا ہے کہ سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ سے صوبہ کے وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ کے خلاف اس مشن کو تقویت ملے گی اتر پردیش میں اونچی برادریوں کی سرکار ہے ۔بی جے پی نے منگلوار کو دہلی میں اتر پردیش اسمبلی چناو¿ کو لیکر میٹنگ کی تھی ۔اس میں یوگی آدتیہ ناتھ نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے بی جے پی پردیش صدر سوتنتر دیو سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ پارٹی کے دیگر سینئر لیڈر موجود تھے ۔لیکن سوامی پرساد موریہ کا استعفیٰ میٹنگ میں ساری پلاننگ پر بھاری پڑ گیا ۔پارٹی کے نیتاو¿ں کا کہنا ہے کہ یوپی میں بی جے پی کو اپنی چناوی مہم پر پھر سے غور کرنا ہوگا چونکہ موریہ کے جانے سے پسماندہ برادریوں کا ایک اہم ساتھ چلا گیا ۔ابھی تک یوپی میں پی ایم مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ بی جے پی کے چناو¿ مہم کا چہرے رہے ہیں ۔بی جے پی کی پریشانی بھی بڑھی ہے کہ موریہ کے سبب سماجوادی پارٹی کو اکثریت ملنے کا امکان ہے ۔سپااپنے بھروسہ مند ووٹ بینک یادو ،مسلم کو بڑھاوا دینا چاہتی ہے ۔اکھیلیش سپا کے ساتھ غیر یاد و او بی سی پسماندہ طبقوں کو بھی جوڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔اتر پردیش میں غیر یادو او بی سی ایک اثر دار ووٹر ہے ۔ایک اندازہ کے مطابق 35 فیصدی سے زیادہ ہے ۔چناو¿ سے عین پہلے بی جے پی چھوڑنے والے سوامی پرساد موریہ سب سے کافی بڑے نیتا ہیں ۔موریہ 2016 میں بی ایس پی سے بی جے پی میں آئے تھے بسپا تک ان کی حیثیت مایاوتی کے بعد نمبر دو پر تھی ۔رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے نیتاو¿ںنے موریہ کے پارٹی چھوڑنے کو بہت اہمیت نہیں دی ہے ۔اور کہا وہ لمبے وقت سے موقع کی تلاش میں تھے وہ اپنے بیٹے اتکرشٹ کے لئے ٹکٹ مانگ رہے تھے ۔جسے پارٹی نے منع کردیا اور وہ اسی وجہ سے ناراض تھے ۔موریہ کی بیٹی سنگ متراموریہ بدایوں لوک سبھا شیٹ سے بی جے پی کی ایم پی ہے انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کا پارلیمنٹ میں سمرتھن کیا تھا ۔منگلوار کو سوامی پرساد موریہ کے بی جے پی چھوڑنے پر پارٹی کی طرف سے سرکاری طور پر خاموشی رہی ۔لیکن انہوں نے پبلک طور سے ٹوئیٹ کیا اور اپیل کی کہ آدرنیہ موریہ جی نے کن اسباب سے استعفیٰ دیاہے میں نہیں جانتا ۔اب اپیل ہے کہ وہ بیٹھ کر بات کریں جلد بازی میں لئے گئے فیصلے اکثر غلط ثابت ہوتے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں