پاکستان سازش رچنے سے بعض نہیں آرہا ہے !

کشمیر وادی میں بھاجپا نیتا راکیش پنڈتا پرہوئے آتنکی حملے سے ہوئی موت نے اسی ماہ شروع ہونے والی امرناتھ یاترا کہ حفاظت کو لیکر چنوتیاں کھڑی کر دی ہیں ۔لگتا ہے پاکستان اپنے پالتوآتنکیوں کے ذریعے کسی بڑی سازش کو انظام دینے میں لگا ہے جس سے کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی کو دھکہ پہونچے اور وادی کے باہر ہندو¿ں کو یہاں آنے سے روکنا شامل ہے پولس ذرائع کی مانیں تو موجودہ وقت میں اکیلے ساو¿تھ کشمیر میں سو دہشت گرد سر گرم ہیں جو غیر ملکی ہیں پچھلے سال 31دسمبر کو سری نگر کے بھیڑ بھاڑ والے علاقے ہری سنگھ اسٹریٹ میں دہشت گردوں کے ذریعے پنجابی دہری دکاندار پر حملہ کرکے مار ڈالا گیا تھا در اصل اس جویلرس کے بزرگ ست پال مسچل شرما جو کئی دہائیوں سے یہاں جولری کا کام کرتے تھے نئے جموں کشمیر کے ڈومیثائل پالیسی کو لیکر ڈومیثائیل سرٹیفیکٹ بنوالیا تھا جو دہشت گرد کو برداشت نہیں ہوا وہاں اس سال 17فروری کو انتہائی محفوظ علاقہ مانے جانے والے میں پرانا کرشن ڈھابا کے مالک کے بیٹے آکاش مہرا کو مارڈالا تھا ۔ پاکستان کی سازش مسلسل کشمیر میں سورش پیدا کرنے کی ہے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے کشمیر میں بیٹھے اپنے گروپوں کے ذریعے آتنکی حملے میں تبدیلی کی کوشش کی ہے جس کے تحت کشمیر ی نوجوانوں کو آتنکی بنا کر گوریلا حملے کی طرح سیکورٹی فورس پر حملہ کرکے ان کا اسلحہ چھیننے کے علاوہ آئی ڈی کے ذریعے حملے کے کوششیں جاری ہیں ۔ ان حالات میں امرناتھ یاترا کہ حفاظت کرنا بڑی چنوتی بن گئی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!