متحدہ عرب امارات میں گرمی کا 7سال کا ریکارڈ ٹوٹا!

متحدہ عرب امارات میں ان دنوں زبردست گرمی پڑ رہی ہے اتوار کو شہر العین میں درجہ حرارت 51.8ڈگری سیلسیس میں پہونچ گیا یہ موسم کا سب سے زیادہ گرم دن تھا اس پر قومی محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتیا کہ مئی کے مقابلے میں جون میں درجہ حرارت 2سے 3ڈگری بڑھ گیا ہے ابھی یہ کہنا جلد بازی ہوگی متحدہ عرب امارات میں اب تک کا سب سے گرم سال ہوگا اس سے پہلے 2002میں 52.1ڈگری پہونچ گیا تھا لیکن تین دن میں دو مرتبہ 51ڈگری پہونچنا نئی بات ہے یو اے ای کے جغرافیائی ماہر سائنسداں حسن الھریری نے کہا اتنی زیادہ گرمی عجب موسم کا ایک واقعہ ہے لیکن اس کو ہر گیارہ سال ہونے والی سورج کی سرگرمیوں سے جوڑ کر کبھی نہیں دیکھ سکتے سال 2020میں سورج اپنے زیادہ حرکت والے دورمیں داخل ہوچکا ہے یہی اس گرمی کا سبب ہے اور اس کا تجزیہ کئے بغیر کچھ کہنا مشکل ہے ھریری کہتے ہیں 70کی دھائی میں یہاں گرمی کے موسم میں بھی ٹھنڈک رہتی تھی 90کی دھائی کے ساتھ گرمی میں مسلسل اضافہ درج کیا جا رہا ہے اس گرمی کو دیکھتے ہوئے یو اے ای پولس اور انتظامیہ نے بھی تیاری کر لی ہے ابوذھبی پولس نے خبردار کیا ہے کہ اگر ماں باپ یا والدین نے کسی بھی سبب سے بچوں کو کار کے اندر چھوڑا تو یہ قابل سزا کا جرم ہوگا اور دس سال کی جیل یا دس لاکھ درھم یعنی 2کروڑ روپئے تک کا جرمانہ ہوسکتا ہے گرمی میں ٹائر پھٹنے کے حادثات کو دیکھتے ثمر سیف ٹریفک کمپین کے تحت ابو ذھبی پولس نے ڈرائیوروں سے گاڑیوں کے ٹائروں کی جانچ کرانے کو کہا ہے تاکہ حادثوں سے بچا جا سکے پولس کی ہدایت کے مطابق ٹائروں کا استعمال اچھی کوالٹی کا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ماہرین کا کہنا ہے اتنی گرمی میں بچوں کو گاڑی میں چھوڑنا جان لیوا ہوسکتا ہے کیونکہ باہر کا درجہ حرارت 40ڈگری ہوتا لیکن دھوپ کے اندر کھڑی گاڑی کا دس منٹ میں درجہ حرارت 60ڈگری تک پہونچ سکتا ہے اس سے ہیٹ اسپریک اور سفوکیشن سے بچوں کی جان جاسکتی ہے سرکاری اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ہر سال اوسطاً 40بچوں کی موت کاروں کے اندر پیدا گرمی یا گھٹن سے ہوتی ہے سب سے بڑی بات ہے کہ 55فیصد ماں باپ ایسے خطرے سے واقف نہیں ہوتے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!