انلاک میں تعمیرات کیسے شروع ہونگی یہ بڑی چنوتی ہے !
دہلی سرکار نے 31 مئی سے بھلے ہی راجدھانی میں تعمیراتی کاموں کو انلاک کرنے کا اعلان کر دیا ہے مگر بڑا سوال یہ ہے کہ کام کیسے شروع ہوگا جب زیادہ تر مزدور شہر چھوڑ کر جاچکے ہیں اور ان کے لوٹنے میں کئی ماہ لگ جائیں گے ایسے میں کام تیزی پکڑ پائے گا اس طرح کے حالات نظر نہیں آرہے ہیں ۔دہلی میں 19 اپریل کی رات سے لگے لاک ڈاو¿ن میں اب دو معاملوں میں دہلی سرکار نے جمع کو چھوٹ دے دی ہے یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ دہلی سرکار کی طرف سے اس بار لگائے گئے لاک ڈاو¿ن میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی نہیں لگائی گئی تھی ۔پی ڈبلیو ڈی نے اپنے انجینئروں کو ہدایت دی تھی کہ جس کے بھی پاس مزدور یا تعمیرات سے متعلق مٹیریل یا دیگر سامان دستیاب ہے وہ کام جاری رکھیں جس کے چلتے کام کچھ وقت تک جاری رہا ۔ویسے زیادہ تر مزدور اپنے گاو¿ں جا چکے ہیں۔دہلی ٹرانپورٹ کارپوریشن کی رپورٹ بتاتی ہے لاک ڈاو¿ن کے دوران آٹھ لاکھ سے زیادہ لوگ دہلی چھوڑ گئے ہیں ان میں بڑی تعداد میں تعمیراتی مزدور تھے ان میں اتر پردیش بہار جھارکھنڈ کے لیبر زیادہ تھے آج حالت یہ ہے کہ دہلی کی کسی بھی تعمیراتی جگہ پر پہلے کے مقابلے میں چار سے آٹھ فیصدی تک مزدور رہ گئے ہیں ایسے میں دہلی میں ڈولپمنٹل کام کی زیر تعمیر پروجیکٹوں پر کام جاری رکھنا مشکل بھرا کام ہے ۔پی ڈبلیو ڈی محکمہ کے ایک سینئر افسر کہتے ہیں کہ کچھ تعمیراتی جگہوں پر اکا دکہ لیبر موجود ہے لاک ڈاو¿ن کے دوران آہستہ آہستہ مزدور اپنے گاو¿ں جا چکے ہیں اب جب لیبر واپس لوٹے گی تبھی کام رفتار پکڑ سکے گا ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں