جوڈیشیل حکام کے ورثاءکو مدد و روزگار دینے پر غور ہو !

دہلی ہائی کورٹ نے کووڈ کے سبب جان گنوانے والے جوڈیشیل افسران کے ورثاءکو ایکس گریشیا مدد و دوسری گرانٹ کے مجاذ کی بنیاد پر روزگار دینے پر ہمدردی اور حساسیت کے ساتھ غور کرنے کی ہدایت دہلی حکومت کو دی ہے ۔ان حکام کو دہلی سرکار نے خود فرنٹ لائن ورکر مانا ہے ۔معاملے کی سماعت کے دوران دہلی جوڈیشیل سروسز ایسوسی ایشن نے کورٹ کو بتایا کہ دہلی سرکار نے ویکسی نیشن کے لئے جوڈیشیل حکام کو فرنٹ لائن ورکر نہیں مانا ہے ۔انجمن نے درخواست کی کہ دیگر فرنٹ لائن ورکروں کو جو فائدے حاصل ہیں وہ جودیشیل حکام کو دئیے جانے چاہیے ۔انہوں نے بتایا کہ یہ کٹیگری صرف ویکسی نیشن کے مقصد سے بنائی گئی ہے ۔اگر مستقبل میں اس میں کوئی دوسرا پہلو شامل کئے جائیں گے تو اس کا فائدہ جودیشیل افسران کو بھی دیا جائے گا ۔سرکار کی طرف سے کورٹ کو بتایا گیا ہے جن ججوں کے رشتہ داروں کو ایگریشیا مدد اور سفارش کی بنیاد پر روزگار دینے کے اشو پر سرکار غور کررہی ہے بنچ نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں دہلی سرکار اس مسئلے پر ہمدردانہ طور پر غور کر ے گی کیوں کہ دہلی سرکار نے خود جوڈیشیل حکام کو فرنٹ لائن ورکر کی شکل میں منظوری دی ہے ۔یہ بات ہائی کورٹ نے شوبھا گپتا راجیش سجدیو سمیت کئی وکیلوں کے گروپ کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کی جس میں کہا گیا تھا کہ جوڈیشیل حکام کی مدد کے لئے مکینزم بنائی جائے چونکہ انہیں کورونا کا علاج و اسپتالوں میں بیڈ نہیں مل رہے ہیں ۔اس عرضی اور کورٹ اسٹاف کے لئے کچھ راحتوں کی مانگ کا نپٹارہ کرتے ہوئے کہا کہ دہلی سرکار نے اس مسئلے پر مناسب غور کیا ہے ایسوسی ایشن کی طرف سے سینئر وکیل دیان کرشن نے کہا کہ کورٹ پچھلے حکم کے بعد دہلی سرکار نے اس مسئلے پر مثبت غور کیا اور کورونا سے متاثر جج صاحبان کو علاج دستیاب کرانے کے لئے سبھی ضلع ججوں کے ساتھ بات چیت کے لئے چیف آئینی سکریٹری کو نوڈل افسر مقرر کیا ہے ۔بنچ نے بتایا ہائی کورٹ نے جسٹس مکتا گپتا کی رہنمائی میں ایک بنی کمیٹی نے جوڈیشیل حکام کے کورونا علاج سے متعلق خرچ کے سلسلے میں ہدایت جاری کی تھی اس مسئلے کو سرکار نے سلجھا لیا ہے وہیں عدالت نے جوڈیشیل حکام و کورٹ اسٹاف کے لئے غیر نوٹیفائی اسپتال میں علاج کے خرچ کی واپسی کے مسئلے پر کہا اس پر کوئی حکم جاری کرنا جلدبازی ہوگی ۔اس سلسلے میں پہلے ہی سے کئی عدالتی فیصلے موجود ہیں اس لئے ابھی بڑا آدیش جاری کرنا ٹھیک نہیں ہوگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟