غیرمستحکم رویہ کے سبب خفیہ معلوما ت نہیں لیں گے !
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف تحریک ملامت کی کاروائی شروع ہونے سے پہلے بائیڈن انتظامیہ ان سے ایک بڑا حق چھیننے کی تیاری میں ہے امریکہ کے صدور کو عہد ہ میعاد ختم ہونے کے بعد بھی اکثر خفیہ اطلاعات اور خفیہ راز کے بارے میں جانکاریاں دی جاتی ہیں ۔ حالانکہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے حالیہ ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ سابق صدرٹرمپ کو ان کے غیر مستقل مجازی کے سبب خفیہ معلومات نہیں دی جانی چاہئے انہوں نے سی بی سی نیوز کو دئے گئے انٹر ویو میں کہا میں یہ قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا لیکن مجھے یہ لگتا ہے کہ ان سے خفیہ معلومات شیئر کرنے کی ضرورت نہیں اور انہیںخفیہ معلومات دینے کی کیا اہمیت ہے ؟ وہ کیا اثر ڈال سکتی ہیں اس کے بجائے حقیقت تو یہ ہے کبھی بھی ان کی زبان پھسل سکتی ہے اور وہ کچھ بھی راز کھول سکتے ہیں ۔ جمعہ کو بائیڈن کے انٹرویو کے کچھ حصے دکھائے گئے اس میں بائیڈن نے یہ سب باتیں کہیں وہیں وائٹ ہاو¿ س کے ترجمان نے کہا تھا کہ ٹرمپ کو خفیہ معلومات شیئر کرنے کے بارے میں جائزہ لیا جار ہا ہے ۔ ڈیمو کریٹک پارٹی کے کچھ ممبران پارلیمنٹ یہاں تک کہ ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نے بھی یہ جانکاری لیتے ہوئے سوال اٹھائے تھے۔ ایوان بالہ سینیٹ میں کل یعنی منگل سے تحریک ملامت (پارلیمانی مقدمہ )چلانے کی کاروائی شروع ہونی ہے ان پر یہ مقدمہ پارلیمنٹ میں ہوئے جھگڑے کیلئے کیا جارہا ہے حالانکہ ان کے بچ نکلنے چانس زیادہ ہیں مگر اس سے پہلے ایوان میں پوری تفصیل سے ان پر لگے الزامات پر بحث ہوگی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں