لال قلعہ پر جھنڈہ لہرانے کا ملزم سدھو آخر کار گرفتار!

یوم جمہوریہ پر لال قلعہ میں ہوئے تشدد اور توڑ پھوڑ کے معاملے میں دہلی پولس نے اداکار دیپ سدھو کو پیر کی رات میں کرنال بائی پاس سے گزرتے ہوئے دبوچ لیا پچھلے چودہ دن سے پولس اس کی تلاش میں تھی وہ واردات کے بعد سے فرار چل رہا تھا۔ اس پر پولس نے 1لاکھ روپئے کا انعام بھی رکھا ہوا تھا۔ اسپیشل سیل کے ڈی سی پی سندیپ یادو نے بتایا کی گرفتاری کے وقت دیپ سدھو بائی پاس پر ایک شخص کا انتظار کر رہا تھا او ر اسی کی گاڑی سے بہار کے پرنیہ فرار ہونے کے فراق میں تھا تبھی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ساڑھے دس بجے رات میں پولس موقعے پر پہونچ گئی اور اسے دبوچ لیا ۔ گرفتار کے بعد پولس نے اسے عدالت میں پیش کیا جہاں سے اسے سات دن کی پولس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ۔دیپ سدھو کہ گرفتاری کا تذکرہ سندھو بارڈر پر کسانوں کے درمیان خوب جاری رہا کسانوں کا کہنا تھا کہ یوم جمہوریہ پر جو کچھ بھی ہوا وہ کسان آندولن کی بدنامی کا اصل ذمہ دار وہی ہے کسانوں نے کہا کہ اگر منصفانہ تحقیقات ہوئی تو پوری واردات کا سچ سامنے آجائے گا اور پتہ چل جائے گا کہ دیپ سدھو کو کس نے لال قلعے بھیجا اور کس مقصد سے بھیجا ؟ کسان آندولن کے اسٹیج سے بول رہے نیتا دیپ سدھو کو اس دن کے واقع کے لئے ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے ساتھ ہی مرکزی حکومت پر کسان آندولن کو بدنام کرنے کا بھی الزام لگا رہے تھے ۔ اسٹیج سے ٹھیک سامنے بیٹھے پٹیالہ سے آئے نوجیت سنگھ نے کہا کہ 75دن سے زیادہ کو وقت ہوگیا ہے ۔ کسان سندھو بارڈرپر با دستور بیٹھے ہوئے ہیں ۔ اس کے باوجود کسان کبھی بھی بھڑکے نہیں اور نہ کوئی جھگڑا کیا مگر اس دن 26جنوری کو جو کچھ ہوا وہ دیپ سدھو کی وجہ سے ہوا مجھے لگتا ہے یہ کروایا گیا تاکہ کسان آندولن کو بدنام کیا جاسکے ، مگر جانچ ہوئی تو سچ سامنے آجائے گا کسان نیتا نے کہا کہ گرفتاری بہت پہلے ہوجانی چاہئے تھی عدالت نے دیپ سدھو کو پولس ریمانڈ میں بھیج دیا ہے پولس نے بھی کہا ملزم پورے معاملے کا اہم سازشی ہے دیپ سدھو کو گرفتاری کے بعد تیس ہزاری عدالت میں میٹرو پولٹن مجسٹریٹ کی گپتا کی سامنے سخت حفاظت میں پیش کیا گیا ۔ سرکار ی وکیل نے عدالت کو بتایا کی ملزم دیپ سدھو دنگا بھڑکانے میں سب سے آگے تھااس کے خلاف ویڈیو گرافی میں کافی ثبوت ہیں وہ ڈنڈلئے اپنے حمایتوں کے ساتھ لال قلعے میں گھسا تھا اس نے لوگوں کو بھڑکایا جس کے سبب سرکاری پراپرٹی کو نقصان پہونچا ہے انہوںنے کہا ایک سازش کے تحت ٹریکٹر مارچ کے دوران طے روٹ و قواعد کے خلاف ورزی کی گئی لال قلعہ پر ایک فرقے کا دھارمک جھنڈا لہرا کر قومی ترانے کی بے عزتی کی گئی ہے ۔ اس دوران ہوئے جھگڑے کے دوران لال قلعے پر چالیس پولس والے بھی زخمی ہوئے تھے ملزم و اس کے ساتھیوں نے پولس پر بھی حملہ کیا دیپ سدھو سے پوچھ تاچھ میں خلاصہ ہوا ہے لاک ڈاو¿ن کے بعد اس کے پاس کوئی کام نہیں تھا ایسے میں پچھلے سال اگست میں جب کسان آندولن شروع ہوا تو وہ اس کے تئیں ہمدردی جتانے کیلئے مائل ہوگیا اور مظاہرے کی جگہ پر جانے پر اسے بڑی تعداد میں نوجوان نظر آتے گئے وہ کسانوں کے آندولن میں جذباتی طور سے جڑ گیا تھا اس کا خیال تھا کہ سرکار کسان کی کی آواز نہیں سن رہی ہے جس وجہ سے ان کی تحریک کچھ کمزور پڑ رہی ہے ایسے میں اس نے اپنے حمایتوں کے ساتھ کسان مارچ ریلی کے دوران لا ل قلعہ یا انڈیا گیٹ پر پہونچ کر دھارمک جھنڈا لہرانے کی سازش رچی دیپ سدھو کا فیس بک اکاو¿نٹ دو موبائل سیٹ سے چل رہا تھا ایک موبائل دیپ سدھو کا تھا جبکہ دوسرا اس کی لیڈی فرینڈ کیلی فورنیا سے اپڈیٹ کر رہی تھی ۔ سدھو کسان آندولن سے متعلق جو بھی ویڈیو بنایا وہی خاتون دوست اسے فیس بک پر اپلوڈ کرتی تھی اب دیکھنا یہ ہے کہ جانچ میں کیا یہ نتیجہ نکا ل پاتی ہے کہ یہ ساری سازش کس کے کہنے پر رچی اس نے تو باقی سار ی باتیں تو مان لی ہے لیکن سازش کا خلاصہ ابھی ہونہیں سکا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!