نئے میسجنگ ایپ کا سہارا لیتے آتنکی !

واٹس ایپ جیسے میسجنگ سروس کو لیکر بحث جاری ہے ۔ اس درمیان خبر ملی ہے پاکستان میں سرگرم آتنکی تنظیموں نے ایک نئے ایپ کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے ان میں ترکی کی ایک کمپنی کی طرف سے بنایا گیا ایپ بھی شامل ہے جموں کشمیر کے سینئر سیکورٹی افسران نے بتایا کہ دہشت گردوں کےساتھ ہوئی موڈ بھیڑ میں ملے ثبوتوں اور سرینڈر کرنے والے دہشت گردوں سے پاکستانی تنظیموں کی ناپاک سازش پر ملی جانکاری کی بنیاد پر تین نئے میسجنگ ایپ کا پتہ چلا ہے جن میں اسے ایک امریکہ اور دوسرا یوروپی کمپنی نے بنایا ہے تیسرا ایپ ترکی کی کمپنی نے بنایا ہے ۔ کشمیر وادی میں کارندوں کی بھرتی میں لگے آتنکی لگاتار ان تینوں ایپ کا استعمال کر رہے ہیں ۔ لیکن حفاظتی نظریہ سے ان کے نام نہیں بتائے گئے ہیں ۔ یہ نئے ایپ انٹرنٹ کی کم رفتار میں بھی کام کر سکتے ہیں ان کا ان علاقوں میں بھی استعمال ممکن ہے جہاں صرف سن 2000کی دھائی میں دستیاب ڈاٹا فور گلوبل ایولوشن یا 2Gانٹرنیٹ سروس دستیاب ہو ۔ معلوم ہو کہ مرکزی سرکار نے 2019میں جموں کشمیر کا خصوصی درجہ واپس لینے کے بعد وہاں انٹرنیٹ سروس ٹھپ کر دی تھی سال 2020کی شروعات میں وادی میں 2G سروس بحا ل کی گئی تھی سیکورٹی ایجنسیاں وادی میں پہلے سے ہی ورچول سم کارڈ کے خطرے سے لڑ رہی ہیں ۔ ایسے میں نئے ایپ ان کے لئے نئی چنوتی بن کر سامنے آئے ہیں ۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!