ایل اے سی پر ٹینشن کم کرنے کی شروعات!
مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی کم کرنے کی سمت میں بھارت اور چین نے اہم قدم اٹھایا ہے ۔فوج کے ذرائع نے بتایا دونوں ملکوں کی جانب سے تعینات ٹینکوں میں کچھ کمی کی گئی ہے اس سے ایل اے سی پر جاری کشیدگی میں کمی آئے گی چونکہ دونوں ملکوں کے فوجی ایک دوسرے کی رینج میں تھے اس سے پہلے چین نے کہا کہ پنگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی کنارے میں چین اور بھارت کے فرنٹ لائن پر تعینات فوجیوں کو پیچھے کرنے کی کاروائی شروع ہو گئی ہے ۔چین کے اخبار گلوبل ٹائمس نے دعویٰ کیا ہے پینگونگ جھیل کے جنوبی اور شمالی کنار ے سے ہندوستانی اور چینی فوجی پیچھے ہٹ رہے ہیں ۔بیشک مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول یعنی ایل اے سی پر بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان پیچھے ہٹنے کی کاروائی شروع ہو گئی ہے ۔لیکن ابھی یہ شروعارت ہے اور دونوں ملکوں میں پوری طرح تعطل ختم ہونے میں لمبا وقت لگے گا ۔فرنٹ لائن پر ابھی فوجی تعینات ہیں ۔اور پینگونگ جھیل کے جنوبی کنارے اہم مورچوں پر ہندوستانی فوجی بھی موجود ہیں ۔بتا دیں کہ چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ چین اور بھارت کے فرنٹ لائن پر تعینات فوجیوں کے درمیان پینگونگ جھیل کے ساو¿تھ اور نارتھ کنارے پر انگیجمنٹ کاروائی شروع ہوگئی ہے ۔حالانکہ ہندوستانی ذرائع کے مطابق دونوں طرف تعینات ٹینکوں میں ہی کمی کی گئی ہے لیکن فرنٹ لائن پر فوجی ابھی بھی تعینات ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے بھارت اور چین کے درمیان کمانڈروں کی میٹنگ میں اس پر کافی حد تک اتفاق رائے ہو گیا تھا ۔پینگونگ جھیل کے نارتھ کنارے یعنی فنگر ایریا میں چینی فوجی فنگر 8-سے پیچھے چلے جائیں گے ۔اور ہندوستانی فوجیوں کے فنگر 3-سے پیچھے جانا ہوگا ۔قریب آتھ دس مہینہ تک ان دونوں ایریوں میں No Petroling جاری رہے گی ۔ذرائع کے مطابق چین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ چینی فوجی بھلے ہی فنگر 8- کے پیچھے چلے جائیں گے لیکن وہ فنگر 4- تک پیٹرولنگ کرتے رہیں گے ۔اور گشت کا حق نہیں چھوڑیںگے ۔پیٹرولنگ کو لیکر کیا تہ ہوا ابھی اس بارے میں کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ۔لیکن ذرائع کے مطابق ابھی پیچھے ہٹنے کی کاروائی شروع ہوئی ہے جیسے جیسے آگے بڑھے گی کئی باتیں صاف ہوںگی ہمیں ان چینیوں پر یقین نہیں ہے ۔لیکن اگر یہ حقیقت میں پیچھے ہٹنے پر راضی ہوگئے ہیں تو یہ بھارت کا بہت بڑا کارنامہ ہوگا ۔مہینوں سے جاری تعطل آہستہ آہستہ ٹوٹ رہا ہے ۔یہ اچھی بات ہے امید ہے کہ یہ کاروائی ایمانداری سے آگے بڑھائے گا چین ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں