آترکی کا کشمیر میں سیریائی جنگبازوںکو بھیجنے کا منصوبہ!
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ہمیشہ سے ہی پاکستان کے کئی اشوز پر حمایت کرتے رہے ہیں اسی درمیان انہیں لیکر ایک نیا انکشاف ہوا ہے۔ یہ قاہرہ کے ایک مشہور صحافی انڈروچائز ماو¿نٹ جرولی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اردوغان پاکستان کی مدد کے لئے کشمیر میں شام کے جنگباز دہشت گردوں کو بھیجنے کا پلان منصوبہ بنا رہے ہیں اس کے لئے ترکی کے حکام نے کئی دہشت گرد گروپوں سے بات کی ہے ۔ قاہرہ کی نیوز ویب سائٹ پر جاری اپنی اپنے مضمون میں انہوں نے لکھا ہے کی سیریائی نیشنل آرمی ملیشیا کے سلیمان شاہ برگیڈکے کمانڈرمحمد ابو عما نے کچھ دن پہلے ہی اپنے ساتھی ملیشیائی ممبروں سے کہا ہے کہ ترکی یہاں سے کشمیر میں اپنے یونیٹس کو طیعنات کرنا چاہتا ہے ۔ سلیمان بر گیڈس کو ترکی کو کھلی حمایت حاصل ہے جس کا نارتھ شام کے افرین ضلع پر پورا کنٹرول ہے ترکی کے حکام شام کے دیگر ہتھیاردیگر مصلح گرہوں سے اس بارے میں بات کررہے ہیں وہ گروہ کے کمانڈروں سے ان لوگوں کے نام بتانا کہہ رہے ہیں جو کشمیر جانا چاہتے ہیں ابو نے کہا کہ کشمیر جانے والے دہشت گردوں کو ترکی کی طرف سے دو ہزار ڈالر کی رقم بھی دی جائے گی۔کمانڈر نے اپنے گروہ سے کہا ہے کہ کشمیر میں اتنی ہی پہاڑی ہے جتنی آرمینیا کی نگورونا کاراباخ میں ہے ترکی نے آرمینیا کے ساتھ لڑائی میں کھل کر آزربائیجان کا ساتھ دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں کہ ترکی نے شام نے اپنی ساتھی آتنکی تنظیم کے جنگبازقوں کو کاراباخ میں لڑائی کے لئے بھی طینات کیا تھا اور فرانس کے صدر مائیکرو نے اس کی تصدیق کی تھی ۔کلین مشین کار جانے والے ان دہشت گردوں کو مسلم دیش آذر بائیجان کے حق میں عیسائی دیش آرمینیا میں جنگ کے لئے کافی پیسہ خرچ دیا تھا ۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ ترکی کا صدر اردوغان مسلم ورلڈ کا سب سے بڑا نیتا بننے کی کوشش میں ہے ۔ سعودی عرب کے اسلامی ورلڈ پر بالا دستی کو چنوتی دینے کے لئے صدر اردوغان ایسے قدم اٹھا رہے ہیں ۔ صحافی نے یہاں تک لکھا ہے اردوغان کشمیر مسئلے پر بھارت کو دھمکی بھی دے رہے ہیں صحافی آگے لکھتا ہے ترکی کافی عرصے سے وسطی بر صغیرعلاقے میں قاہرہ ،سائپرس،اور مصر کے خلاف جارہانہ تیاریوں میں لگا ہوا ہے قاہرہ کے صحافی نے دعوی کیا ہے کہ ترکی اورپاکستان آپس میں ڈیفینس تعاون کو بڑھا کر دوسرے دیشوں کی زمین ہتھیانا چاہتے ہیں ۔ حال ہی میں فیلڈ آف میڈیٹیرین جنگی مشق کے دوران پاکستانی جنگ جو جہاز سے ترکی پہونچے اور صدر اردوغان پاکستان کی مدد دے قاہرہ کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں اسلئے ہی وہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے کی مدد کے لئے دہشت گرد گروپوں کو بھیجنے کا پلان بنا رہے ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں