چینی کرپٹ حکام کی لاپرواہی کے سبب دنیا میں کورونا پھیلا!

کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے میں ناکامی کو لیکرچین ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں آگیا ہے چین کی بڑی امراض کنٹرول ایجنسی میں راز رکھنے اور جانب دار ی کے سبب وسیع پیمانے پر جانچ دھیمی رہی اور اس میں گڑبڑیاں سامنے آئیں جن کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے شروعاتی کوششیں رک گئیں یہ بات جانچ میں سامنے آئی ہے اس کے مطابق چین کے سینٹر فاربیماری کنٹرول و روک تھام نے جانچ کٹوں اور تقسیم کا اختیار خاص طور سے سنگھائی کی تین ایسی کمپنیوں کو دیا جن سے حکام کی ملی بھگت تھی ان کمپنیوں کے بارے میں لوگوں کو زیادہ پتہ نہیں تھا ۔ جانچ چالیس سے زیادہ ڈاکٹروں، سی ڈی سی،ملازمین اور ہیلتھ ماہرین اور صنعت کے بارے میں جانکاری رکھنے والوں کے ساتھ در پردہ دستاویزات اور ٹھیکوں و ملک میں اور ای میل پر پڑے ہوئے ہیں اس معاملے میں لین دین کی جانکاری بھی کمپنیوںسے سامنے آئی ہے اور کنزیومرس میڈیکل ٹیکنالوجی نے بھی چین سی ڈی سی کو اطلاع دینے اور تقسیم کے حق کےلئے پیسہ دیا زرائع کا کہنا ہے کہ ہر ایک کمپنی کو14600ڈالر دیئے گئے لیکن یہ واضح نہیں کہ کیا رقم خاص افراد کے پاس گئی نیشنل ہیلتھ کمیشن نے دوسرے سائنسدانوں اور انجمنوں کو اپنے گھریلو کٹ سے وائرس کی جانچ کرنے سے روکنے کی کوشش کی انہوں نے مریضوں کے وائرس نمونوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا اور کورونا وائرس سے معاملوں کی تصدیق کے لئے جانچ کے میعارات کو زیادہ پیچیدہ بنا دیا دیگر غلطیوں اور اور دیری سے جانچ کی پریشانیوں نے وائرس کو اووہان میں بائیو ٹیک اپنی جڑیں جمانے اور دنیا بھر میں پھیلاو¿ کا موقع دیامیڈیکل کونسل آن فار غیر ملکی تعلقات میں عالمی ہیلتھ کے لئے سینئر فیلو ووہانگ نے کہا چونکہ آپ کے پاس جانچ کٹ دستیاب کرانے والی صرف تین کمپنیاں تھی اس وجہ سے جانچ محدود رہ گئی جس سے مریضوں میں اضافہ اور موتوں کی تعداد تیزی سے بڑھی چین کے وزارات خارجہ اور چین کی بڑی ہیلتھ ایجنسی نیشنل ہیلتھ کمیشن نے اس معاملے پر درخواست کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں دیا اب اس میں کوئی شبہ نہیں رہ گیا ہے کہ وائرس کے عالمی سطح پر پھیلنے میں چین کی سازش اور کرپشن شامل حال تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!