امریکی سپریم کورٹ نے ہی ہندوستانی نژاد لوگوں کی دی راحت!

امریکی عدالت نے نابالغ حالت میں بغیر مجاز دستاویزات کے دیش میں داخل ہوئے اور نکالنے سے بچانے کےلئے براک اوباما کے عہد میں نافذ ہوئی اسکیم کو پوری طورسے بحال کرنے کا حکم دیا واضح ہو کہ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کو عدالت نے پلٹ دیا ہے ۔ اب بڑی تعداد میں امریکہ میں رہ رہے ہندوستانی نژاد لوگوں کو فائدہ ہوگا ڈونالڈ ٹرمپ نے 2017میں امریکہ آئے لوگوں کے خلاف کاروائی ملتوی کرنے کی یوجنا ڈی اے سی اے کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی لیکن امریکی سپریم کورٹ نے اس کی کوشش پر اس سال جون میں روک لگا دی تھی ۔ عدالت نے انٹرنل سیکیورٹی محکمے کو فائدہ اٹھانے والوں پر کاروائی روک میعاد دو سال اور بڑھانے اور نئی درخواست منظور کرنے کےلئے ہدایت دی اس کا مطلب یہ ہے کی ستمبر 2017میں پہلی بار وہ لوگ نئے سرے سے درخواست دے سکیں گیں جو اس کے لئے حق دار نہیں تھے یہ اسکیم ان غیر قانونی تاریکینے وطن کو نکالنے سے سیکیورٹی مہیہ کراتی ہے جو امریکہ میں کم عمری میں داخل ہوئے تھے عدالت کے جسٹس گروفس نے اپنے حکم میں لکھا کہ عدالت مانتی ہے یہ مزید راحت جائز ہے اور پروگرام کے تحت 640000لوگ رجسٹرڈ ہیں امریکہ میں اس وقت 630000ہندوستانی بغیر دستاویزوں کے رہ رہے ہیں ٹرمپ انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل کرسکتا ہے ۔ایوان نمائندگان کے اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا عدالت نے اوباما کے عہد کی اسکیم کو برقرار رکھا ہے جو امریکی عوام کی خواہش کا سممان ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!