دیہاڑی مزدور آج سب سے زیادہ پریشان ہیں !

دہلی این سی آر میں عام آدمی کی زندگی پر لاک ڈاو¿ن اور ان لاک کا گہرا اثر پڑا ہے ۔ایک سروے کے مطابق 85فیصد کنبوں نے اپنی کمائی کم ہونے کی بات کہی ہے ۔پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے لوگ اس کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں نیشنل کونسل آف اپلائی اکنامک ریسرچ میں جون 15سے 25جون کے درمیان ایک سروے کیا جس میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔آج بھی کم وبیش یہی حالات ہیں سروے کے مطابق دیہاڑی مزدور اس دوران سب سے زیادہ پریشان رہے ۔قریب د وتہائی یعنی 66فیصد مزدوروں کو اس دوران کوئی کا م نہیں ملا باقی 34فیصدی مزدورون کو روزگار ملا لیکن بہت کم دنوں کیلئے ۔اس طرح سپلائی اور ڈیمانڈ میں فرق کی وجہ سے چھوٹے کاروبارپر بھی برا اثر پڑا کورونا بحران کی وجہ سے 12فیصدی چھوٹے کاروبار ہمیشہ کیلئے بند ہوگئے ۔رپورٹ کے مطابق شہری کنبوں کی آمدنی پر دیہاتی کنبوں کے مقابلے میں زیادہ اثر پڑا ہے 50فیصدی دیہی خاندانوں نے مانا ہے کہ ان کی کمائی کم ہوئی جبکہ 59فیصدی شہری کنبوں نے کہا کہ ان کی انکم میں کافی کمی آئی ہے سرکاری مدد جیسے مفت اناج ملنے کی بات ہے تو شہر سے زیادہ دیہاتی کنبوں کو مدد زیادہ پہونچی لاک ڈاو¿ن کے دوران پرائیویٹ سیکٹر کے 76فیصد ملازمین نے مانا کہ ان کی تنخواہ میں کٹوتی ہوئی ہے حالانکہ اپریل مئی کے مقابلے جون میں حالات تھوڑے سدھرے ہیں وہیں 79فیصدی سرکار ی ملازمین نے مانا کہ اپریل اور مئی میں ان کی تنخواہ میں کوئی کٹوتی نہیں ہوئی ہے ان لاک کے بعد حالات تھوڑے بہتر ضرورہوئے ہیں لیکن ابھی بھی خراب ہی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!