نیوکلیائی بم دھماکہ میں بیروت تباہ!

لبنان کی راجدھانی بیروت میں منگل کے روز نیوکلیائی بم جیسی تیز رفتار والے دھماکہ ہوا جس کی آواز اتنی تیز تھی کہ اسے 125میل دور تک سائپرس تک سنی گئی ۔راجدھانی کے مشرقی ساحل کے پاس ہی یہ دھماکہ ہوا جو اتنا خطرناک تھا کہ اس سے دس کلومیٹر علاقے میں واقع گھر اور عمارتیں پوری طرح تباہ ہو گئیں اور اس دھماکہ میں 100سے زیادہ افراد کے مرنے اور ہزاروں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔اور جس نوعیت کا یہ خطرناک دھماکہ تھا اس سے مرنے والوں کی تعداد یقینا زیادہ ہوگی ۔بندرگاہ سے دھنواں نکلتا دیکھا گیا اور تباہ گاڑیاں اور عمارتوں کا ملبا سڑک پر پھیلا ہوا ہے اسپتالوں کے باہر لوگ اپنے کنبے والوں کے بارے میںمعلومات کے لئے جمع ہو گئے ۔جرمنی کی جیو سائنس سینٹر کے دعوے کے مطابق دھماکہ سے 3.5رفتار سے زلزلہ بھی آیا جو اتنا خطرناک تھا کہ سارے شہر میں لگا کہ کوئی نیوکلیائی حملہ ہو گیا ہے ۔کورونا وائرس اور مالی بحران سے لڑ رہے لبنان میں دھماکہ کے بعد ایک نئی مشکل کھڑی ہو گئی ہے ۔لبنا ن کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بندرگاہ میں بھاری مقدار میں رکھے امونیم نائٹریٹ میں ہوئے دھماکہ سے یہ حادثہ ہوا ۔دیش کے وزیر داخلہ محمد فہمی نے مقامی ریڈیو اسٹیشن و ٹی وی پر قوم کے نام ایڈریس پر کہا کہ بندرگاہ میں 27سو ٹن رکھے المونیم نائٹریٹ میں دھماکہ سے یہ حادثہ ہوا ۔لبنان کے وزیراعظم حسن حبیب نے عہد کیا کہ اس دھماکہ کے ذمہ دار لوگوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی ۔وہیں اسرائیل حکومت کے ایک افسر نے گمنام انداز میں بتایا کہ اسرائیل کا اس دھماکہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اس درمیان امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ دھماکہ ایک حملہ ہو سکتا ہے میں نے کچھ جرنلوں سے ملاقات کی ان کا خیال ہے کہ یہ کسی غیر قانونی سرگرمی کا م کی وجہ سے یہ دھماکہ نہیں تھا مجھے لگتا ہے یہ حملہ ہو سکتا ہے ۔امریکہ کے وزیرخارجہ نے بیروت کے لوگوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کی اور کہا امریکہ حالات پر نظر بنائے ہوئے ہے ۔لبنان کو ایک وقت میں پیرس آف دی ایسٹ کہاجاتا تھا یہاں سونے کا کاروبار دنیا میں سب سے بڑے سینٹروں میں ایک تھا ۔یہ اتنا خوبصورت تھا کہ لوگ لبنان اور بیروت خاص طور پر جانا چاہتے تھے لیکن آپسی لڑائی کے سبب پڑوسی ملکوں کی دخل اندازی کے چلتے تباہ ہو گیا ہے اس دھماکہ کی تصوریریں دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ کتنی تباہی ہوئی ہے ۔ہزاروں لوگوں کو نئے سرے سے زندگی پھر سے شروع کرنی ہوگی ۔وزیراعظم نریندر مودی نے بھی پیغام بھیج کر اپنا اظہار ہمدردی کیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!