سازش کے تحت ہوئے دہلی میں دنگے !

راجدھانی دہلی میں شہری ترمیمی قانون کے خلاف تشددبھڑک اٹھا تھا پھر کچھ دن بعد نارتھ ایسٹ دہلی کے الگ الگ حصوں میں جھگڑے ہوئے یہ سب ا چانک نہیں ہوا بلکہ اس سب کی کہانی پہلے سے ہی لکھی جاچکی تھی ۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے لیکر دنگے تک پورے واقعے کو دیکھا جس میں سبھی چیزیں آپس میں کہیں نا کہیں جڑی ہوئی ہیں دنگوں کا ماسٹرمائنڈ طارق حسین کا دنگوں سے پہلے خالد سیفی سے حمایت ملی ۔اور پھر عمر خالد سے ملنا کوئی اتفاق نہیں تھا ایس آئی ٹی نے دنگوں میں گرفتار خالد سیفی سے منڈاو¿لی جیل میں پوچھ تاچھ کی جس میںکئی باتیں سامنے آئیں اس کے علاوہ خوریجی تشدد معاملے میں خالد کے خلاف ایس آئی ٹی کی کورٹ میں دائر چار شیٹ میں تذکرہ ہے کہ ملیشیا جاکر وہ ذاکر نائک سے ملاتھا ۔دنگوں کے لئے سعودی عرب ملیشیا اور دیگر ممالک سے پیسہ ملاتھا ۔دنگوں کے معاملے میں تفتیش میں لگی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی کی پوچھ تاچھ میں خالد نے کئی باتیں بتائی ہیں ۔اس کا کہنا ہے کہ دہلی میں دنگے اچانک نہیں اس کے لئے پہلے سے پوری کہانی لکھی جاچکی تھی چارشیٹ میں بتایاگیا عشرت جہاں اور خالدسیفی منڈاو¿لی جیل میں پوچھ تاچھ کی ان دونوں نے بتایا اس واردات کو پلان کے ساتھ انجام دیاگیا اور جامعہ کے کچھ طلبہ نے بھی ان کا ساتھ دیا ۔ان کو لگتا ہے یہ سرکار مسلم مخالف ہے اور کشمیر سے آرٹیکل 370اور 35Aہٹائے جانے کے بعد اس کا پکہ یقین ہوگیا تھا اس کے علاوہ این آر سی اور این پی آر لاگو کرنے کی بات ہونے لگی اور یہی موقع ہے لوگوں کو سڑک پر اٹھایا جائے اور پھر اتنا بڑا بنا دیا تاکہ سرکار ہمارے سامنے جھک جائے ۔چارشیٹ کے مطابق 11جنوری 2020کو سی ااے اے اوراین پی آر کو لیکر بھی پرچے بانٹے گئے اب کیونکہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے پولیس کو اپنی چارشیٹ میںلگائے گئے الزامات کورٹ میں ثابت کرنے ہوںگے اوریہ کام اتنا آسان نہیں ہوگا دیکھتے ہیں کہ عدالت میں یہ چار شیٹ کتنی ٹکتی ہے ؟ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!