150ممالک سے مولانا سعد کو فنڈملتا تھا !

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ٹورسٹ ویزا پر آکر تبلیغی اجتماعات میں شامل ہونے والے غیر ملکی جماعتیوں نے ویزا قاعدے قانون کی خلاف ورزی کی ہے ۔مرکزی حکومت نے علاحدہ علاحدہ حکم جاری کرکے 2679غیر ملکی جماعتیوں کے ویزا منسوخ کر دئے ہیں اور ان میں سے کئی کو بلیک لسٹ کر دیا ہے ۔ان کے خلاف دو سو پانچ ایف آئی آر درج ہیں ۔سرکار کاکہنا ہے ابھی بھی کئی غیر ملکی جماعتی لا پتہ ہیں ۔ 1905کے خلاف تلاش نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔اس کے جاری ہونے سے پہلے 227جماعتی بھارت چھوڑ چکے تھے ۔ان غیر ملکی جماعتیوں کے خلاف قانونی کاروائی لٹکی ہوئی ہے اور یہ پوری ہونے کے بعد ان جماعتیوں کو واپس بھیج دیاجائیگا ۔دوسری طرف تبلیغی مرکز کے چیف مولانا محمد سعد کی بے نامی پراپرٹی دہلی سے لیکر یوپی تک پھیلی ہوئی ہے اس پراپرٹی کو سعد نے غیر ملکی پیسے سے بنایا ہے ۔اور اس بارے میں ایڈی اور کرائم برانچ کی جانچ میں ثبوت ملے ہیں یہ ہی نہیں مولانا سعد کو قریب 150ممالک سے پیسہ آرہا تھا ۔اب مولانا سعد کے تار ڈھونڈنے پر جانچ ایجنسیوں نے ان کی پوری تفصیلات حاصل کر لی ہیں اس کڑی میں سعد کے کھاتوں کی بھی جانچ ہو رہی ہے ۔اس سے اب تک قریب دس سال کے دستاویزوں کی جانچ کی گئی ہے یہ بھی پتہ کیا گیا ہے ۔اور یہ بھی پتہ کیا گیا ہے کہ مولانا سعد کوکون کون سے ملکوں سے پیسہ آرہا ہے تھا اب تک 149ملکوں کے شہریوں کے نام سامنے آئے ہیں جو تبلیغی اجتماعات کے لئے پیسہ دے رہے تھے یہی وجہ ہے کہ سعد نے کچھ ہی برسوں میںکافی پراپرٹی بنا لی ہے سعد کے ذریعے ایجنسیوں کے سوالوں کے آدے ادھورے جواب دئیے تھے ۔اب تمام لوگوں سے پوچھ تا چھ کرنے کے بعد ان کے بینک کھاتوں کا پتہ لگا کر ان کو جانچہ گیا ہے ۔جانچ ایجنسیوں کو اب اس کی گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ سے ہری جھنڈی ملنے کا انتظار ہے اس کے بعد ہی ان پراپرٹیوں کو ضبط کرنے کی کاروائی شروع کی جائیگی ۔وزارت کی ہدایت کی وجہ سے جانچ ایجنسیاں مولانا سعد سے وابسطہ ہر معاملے میں راز برت رہی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!