شادی کے دوسر ے دن دولہے کی موت
سمجھ میں نہیں آتا کچھ لوگ کورونا وبا کی سنگینی کو کیوں نہیں سمجھتے اس نا سمجھی کی بھاری قیمت ایسے لوگوں کو چکانی پڑٹی ہے ۔ایک ایسا قصلہ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک شادی تقریب کا ہے ۔بتایا جاتا ہے پٹنہ سے 55کلو میٹر دور پالی گنج میں ہوئی شادی محکمہ صحت کیلئے مصیبت بن گئی ۔ہیلتھ افسروں کے مطابق ایک شخص جو ہریانہ کے شہر گروگرام میں چل رہی کمپنی سافٹ وئیر انجینئر کی شادی تھی مئی کے آخری ہفتہ میں وہ شادی کیلئے گھر آیاتھا اور شادی 15جون کو طے تھی لیکن تلک ہو جانے کے کچھ دن بعد اس میں کورونا وائرس کے اثرات ظاہر ہونے لگے اس کے بعد وہ کچھ دنوں کیلئے شادی ٹالنا چاہتا تھا حالانکہ گھر والوں نے تیز بخار کے باوجود پیرا سیٹا مول کی گولیا ں کھلا کر شادی کرا دی ۔شادی کے دوسرے دن ہی دولہے کی موت ہو گئی ۔جبکہ بارات میں شامل دولہے کی وجہ سے 100سے زیادہ لوگ انفکشن میں مبتلا ہوگئے ۔حیران کی بات یہ ہے کہ کورونا کے اثرات ظاہر ہونے کے باوجود دولہے کی شادی کرا دی گئی اور موت کے بعد بنا جانچ کرائے اس کا انتم سنسکار بھی کر دیا گیا ۔بتایاجاتا ہے شادی کے دو دن بعد 17جون کو دولہے کی اچانک طبیعت بگڑ گئی ۔گھر والے اسے پٹنہ ایمس لے جارہے تھے لیکن راستے میں ہی وہ دم توڑ گیا اس کیلئے نا تو انہوں نے انتظامیہ کی پکڑ اور جلد بازی میں اس کا انتم سنسکار بھی کردیا ۔اس کے بعد کچھ لوگوں نے ضلع مجسٹریٹ کو فون کرکے جانکاری دی اس کے بعد حکام نے بتایا کورونا کو ررکنے کیلئے دولہے کے گاو¿ں میں اسپیشل ہیلتھ کیمپ لگایا گیا تھا اس میں 364لوگوں کی جانچ کی گئی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں