برطانیہ میں پانچ برسوں میں تیسرا عام چناﺅ !

برطانیہ میں وسط مدتی چناﺅ کرائے جانے کے وزیر اعظم بورس جونسن نے ایک ریزولیوشن ہاﺅ س آف کامنز میں پیش کیا اس کے حق میں 418اور مخالفت میں محض 20ممبران نے ووٹ دیا اپوزیشن لیبر پارٹی نے بھی اس پرستاﺅ کی حمایت کی ۔اگر اس کو پارلیمنٹ کی منظوری مل جاتی ہے تو ایوان کو طے معیاد سے پہلے تحلیل کر دیا جائے گا ۔میڈیا رپوٹس کے مطابق عام چناﺅ عام چناﺅ اگر 12دسمبر کو ہوتے ہیں تو نتیجہ اگلے دن 13دسمبر کو آجائے گا خیال رہے کہ برطانیہ میں پچھلے پانچ برسوں میں یہ تیسرا عام چناﺅ ہے ۔1923کے بعد پہلی بار دسمبر میں عام چناﺅ ہوں گے اور چناﺅ میں اشو بریگزیٹ سے برطانیہ سے نکلنے کا ہوگا ۔واضح ہو کہ یورپی یونین نے برگزیٹ کے لے آرٹیکل پچاس کی معیاد مدت 31جنوری تک بڑھا دی ہے ۔اس فیصلے کامطلب ہے کہ اب بغیر سمجھوتے کے بریگزیٹ پر آگے نہیں بڑھا جا سکے گا ۔جانسن اپنی اسکیم کے ایک قدم اور قریب پہنچ گئے تھے ۔جب ممبران پارلیمنٹ نے باقاعدہ ووٹ کے ذریعہ ان کے پرستاﺅ کی حمایت کی تھی ۔لیبر پارٹی کے ایم پی چاہتے تھے کہ چناﺅ 9نومبر کو کرائے جائیں پارٹی کا کہنا ہے کہ 9دسمبر کو چناﺅ ہونے سے یونیورسٹیوں کے طلباءکو ووٹ دینے میں آسانی ہوگی ۔کیونکہ تب تک تعلیمی سیشن چل رہا ہوگا۔لیبر پارٹی کے نیتا جریمی کاربن کا کہنا ہے کہ ہم جلدی چناﺅ کے لے تیار ہیں ۔اس سے پہلے ممبران نے تین مرتبہ اس کی مخالفت کر کے اس کے آگے بڑھنے سے روک دیا تھا جلدی چناﺅ کا بریگزیٹ پر کیا اثر پڑے گا ؟بی بی سی کی نامہ نگار گگن سبھروال کہتی ہیں کہ بریگزیٹ کی سمت میں آگے کیا ہوگایہ تو بارہ دسمبر کے چناﺅ اور اس کے نتیجوں پر منحصر ہوگا۔چناﺅ کے بعد دو تین طرح کے حالات پیدا ہو سکتے ہیں ۔آنے والے چناﺅ میں موجودہ وزیر اعظم بورس جونسن اگر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پھر وہ اپنی شرائط پر یورپی یونین سے الگ ہوں گے اگر کوئی دوسری پارٹی کامیاب ہوتی ہے یا کوئی دوسر وزیر اعظم بنتا ہے تو ممکن ہے کہ وہ برطانیہ کے لوگوں کے سامنے بریگزیٹ مسئلے پر دوسرے ریفرنڈم پرستاﺅ رکھے ۔نو ڈیل بریگزیٹ یعنی بغیر کسی سمجھوتے کے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے آثار بھی ہیں ۔لیکن برطانیہ کے بہت سے لوگوں اور کاروباریوں اور ممبران کا کہنا ہے کہ اگر اگلے سال برطانیہ بنا کسی سمجھوتے کے یورپی یونین سے باہر ہوتا ہے تو اس کا برطانیہ کی معیشت پر مثبت اثر ہوگا ۔برطانیہ میں سردیوں کے موسم میں چناﺅ عام طور پر نہیں ہوتے ۔لیکن اگر ہوئے تو یہ بہت مشکل ہوں گے ۔چناﺅ ایسے میں ٹھیک ٹھاک کرانا اپنے آپ میں چنوتی ہوگی ۔ایک بڑی مشکل یہ بھی ہے کہ 12دسمبر کو ہونے والے چناﺅ کے وقت کرسمس اور شادیوں کا وقت ہوگا ۔بریگزیٹ اشو پہلے سے ہی دو وزیر اعظم کی کرسی لے چکا ہے ۔دیکھنا یہ ہوگا کہ بورس جونسن کا یہ داﺅں کس کروٹ بیٹھتا ہے ؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!