کرتارپور کوریڈور پاکستان کا ماسٹر اسٹروک

گورو نانک دیو جی کے 550ویں پرکاش پرب کے موقع پر کرتارکوریڈور کا آغاز ہونا سکھ شردھالووں کے لئے ایک تاریخی موقع ہوگا جہاں سکھوں کی شردھا میں ایک نیا جوش آئے گا وہیں بھارت کو اس میں تھوڑی احتیاط برتنی ضروری ہوگی ،اس تاریخی موقع پر بھی پاکستان اپنے ہتھکنڈوں سے بازنہیں آیا،کرتارپور صاحب گلیارے کے آغاز کو لے کر جاری ویڈیو میں پاکستان نے مر چکے خالستانی آتنکی جرنیل سنگھ بھنڈرا نوالے اور اس کے دو ساتھی میجر راہبیگ سنگھ اور امریت سنگھ خالسا کے پوسٹر دکھائے گئے اس کو لے کر بھارت میں تنازعہ کھڑا ہونا فطری تھا ،یہ ویڈیو حالانکہ کچھ سیکنڈ کا ہے لیکن اس میں تینوں خالستانی آتنکیوں کے پوسٹر میں ان کو ہیرو کی طرح دکھایا گیا ہے ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ کپیٹن امریندر سنگھ اور وزارت خارجہ نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔پاکستان کی اس حرکت کو لے کر ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ پاک حمایتی خالستانی آتنکی گروپوں کی سرگرمی کو لے بھارت چوکس ہے ،ویڈیو کے اشو پر سیاسی چینل کے ذریعہ اعتراض درج کرایا گیا ہے ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے پاکستان پر حملہ بولا وہ اس بارے میں پہلے ہی دن سے آگاہ کرتے آرہے ہیں کہ یہ پاکستان کا پوشیدہ ایجنڈا ہے ۔پاکستان کے وزیر اطلاعات ونشریات کی طرف سے جاری ویڈیو میں کئی سکھ شردھالو پاکستان کے کرتارپور صاحب میں جاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں ہو سکتی۔کہ 180ایکڑ کے قریب زمین پر بنایا گیا گورو دوارہ عالی شان ہے اس کو بنانے میں یا اس کو نئی شکل دینے میں پاکستان نے کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن اس کے پیچھے ایک بہت اہم وجہ ہے یہ کوریڈور پاکستان کے لئے کشش کے نظریہ سے ایک ماسٹر اسٹروک کہا جا سکتا ہے۔کرویڈور کے کھلنے پر روزانہ پانچ ہزار شردھالو آئیں گے بعد میں یہ یومیہ دس ہزار تک بڑھانے کی اسکیم ہے ،یہاں ملک و بیرون ملک سے شردھالوں کا آنا ہوگا پاکستان ہر مسافر سے 2سو ڈالر فیس لے رہا ہے یعنی تقریبا پندرہ سو روپئے اس طرح یومیہ پاکستان کی کمائی 75لاکھ روپئے ہوگی اور تعداد بڑھنے سے آمدنی دوگنی ہو جائے گی ،پورے سال میں تقریبا 2737500سالانہ ہوگی ۔اب دس ہزار شردھالو آئیں گے تو یہ تقریبا54کروڑ روپئے سے زیادہ ہو جائے گی اس سے پاکستان کے خستہ مالی حالت پر فرق پڑئے گا ان کی تو معیشت ہی سدھر جائے گی آگے چل کر ہوٹل ،ریستوریٹ ،ڈھابے ،گائیڈ ،سروس کے علاوہ پاکستانی سامان کی بکری ہوگی اب خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پاکستان کے لئے کرتارپور کوریڈو ر کتنا اہم ترین ثابت ہوگا بی ایس ایف نے اپنی رپورٹ میں کرتارپور کے آس پاس جگہوں پر تار باڑ لگا دئے ہیں ،کیونکہ اس علاقہ کو آتنکی ٹرینگ کیمپ کی شکل میں نشان زد کیا ہے ،رکھلاس پور اور شکور گڑھ میں آتنکیوں کی باقاعدہ سرگرمیاں ہونے کی اطلاع ہے خفیہ ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں ڈیرہ بابا نانک کے آس پاس آتنکوادیوں کی گھس پیٹھ کی بات کہی ہے ،جہاں پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ پاکستان کی منشاءکے تئیں درخواست کر رہے ہیں کہ ایسے میں پاکستان کی سازشوں کو ناکام کرنے کے لئے بھارت کو چوکس اور ادھیہ مولیہ انتظام رکھنے کی بھی ضرورت ہے ،واہے گرو مہر کریں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!