اسرائیلی پی ایم نیتن یاہو پر کرپشن کا سایہ !

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو آج کل ایک بار پھر اپنے چناوی مہم میں لگے ہوئے ہیں اپنے سیاست کی چوٹی کو چھوتے نیتن یاہو ایک بار پھر چناو ¿ جیتنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں حالانکہ وہ پچھلے اپریل میں چناو ¿ جیتنے کے بعد بھی وہ اسرائیل میں سرکار نہیں بناپائے تھے ۔اب اگلے مہینہ ایک اور چناو ¿ مہم کی تیاری میں لگے ہیں تل ابیب (راجدھانی )ایک سائیبر کانفرنس میں انہوں نے تفصیل سے بتایا انکی پالیسییوں نے کس طرح اسرائیل میں مضبوط ٹکنالوجی صنعت کی بنیاد رکھی ہے ۔اسرائیل کے پاس اس وقت جہازوں پر حملہ روکنے کی سب سے پائید ار ٹکنالوجی ہے ۔اپنی فوجی طاقت بڑھا کر اسرائیل نے تاریخ میں منفرد جگہ بنائی ہے انھوں نے مشہور ٹائم میگزین سے بات چیت میں کہا کہ اپنا نہیں بلکہ دیش کے وجود کو دیکھتا ہوں اپریل میں چناو ¿ کے دوران یہودیوں اور اسرائیل میں رہ رہے فلسطینیوں کے درمیا ن کشید گی کو پھیلا یاتھا وہ کہتے ہیں اسرائیل صرف یہودیوں کا ملک ہے اور اسرائیلی ووٹرو ںکا جھکاو ¿ ساو ¿تھ نظریہ کے طرف ہونے کی سبب وہ چناو ¿ جیت گئے لیکن انہوں نے عرب انتہا پسند میر کہانے کی پارٹی سے پا چناو ¿ سمجھوتہ کرکے بیرونی ممالک خاص کر امریکہ میں بسے یہودیوں سے تھوڑا الگ راستہ اپنا یا ہے ایک دوسری میگزین گلیپ کے تازہ سروے کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریبلکن پارٹی سے اسرائیل کے رشتے جوڑکر امریکی یہودیوں کو ناراض کرلیا ہے اصلیت یہ ہے کہ چوٹی کو چھوتے نیتن یاہوکے سامنے خطرے بھی کم نہیں ہے اسرائیلی وکلا نے ان کے خلاف کرپشن کے الزاما ت پر مقدمہ چلانے کی دھمکی دی ہے جبکہ نیتن یاہو نے کرپشن کے سبھی الزامات کو حالانکہ مسترد کردیاہے اسرائیل کے اٹورنی جنرل نے کہا کہ اکتوبر میں سماعت کے بعد ان کا پلان نیتن یاہو پر مقدمہ چلانے کاہے انکے خلاف تین الگ الگ تحقیقات چل رہی ہیں ۔دھوکہ دھڑی اور رشوت خوری بھروسے کو توڑنے کے الزامات میں کہا گیاہے کہ وزیر اعظم نے بہتر پبلک کے لئے اخبار وں کے مالکان او رٹیلی کام کمپنی سے سودے کئے ہیں ہالی ووڈ کے فلم پروڈوسروں سے مہنگے تحفے لئے ۔نیتن یاہو نے ایک بار پھر ان سبھی الزامات کو سرے سے خارج کردیا ہے پہلے چناو ¿ کے بعد سے ان کی ساتھی پارٹیوں کے پلان ایسا قانون بنا نے کا ہے جس سے انہیں مقدموں سے نجات مل جائے اور سپریم کورٹ بھی قانون کو منسوخ نہ کرپائے اسرائیل کے بانی ڈیوڈ بین گرین نے سامراجی معیشت کی بیاد کھری کر انکی لیول پارٹی نے 30سال تک حکومت کی تھی نیتن یاہو کی ساو ¿تھ پنتھی لکوڈ پارٹی کا چیف چار دہائی سے بنا ہوا ہے وہ فوج پر زیادہ منحصر ہے معیشت کے بعد نیتن یاہو کا سب سے زیادہ دھیان ایران پر ہے ۔
(انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟