اگلے سات دن جموں کشمیر کے لئے چیلینج بھرے متوقع
آنے والے سات دن کشمیر وادی اور دیش کےلئے کافی حساس ہیں اس ہفتہ جموں کشمیر کے عوام کا خاص کر وادی کے لوگوں کا نظریہ پتہ چلے گا اور ہماری سیکورٹی فورس کی حکمت عملی بھی دیکھنے کو ملے گی۔دفع 370ہٹانے کے بعد حالات کیسے رہتے ہیں اس پر سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کی سخت نگاہ رہے گی ۔در اصل 9اگست کو انگریزروبھارت چھوڑو تحریک کی 76ویں سالگرہ ہے ،اور 8اگست کو جمعہ کی نماز بھی تھی اس کے بعد 12اگست کو عید الا ضحی منائی جانی ہے ۔پاکستان 14اگست کو اپنی آزادی کا جشن مناتا ہے اس پہلے 13اگست کو بھی پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف پروگرام ہوتے ہیں۔اس موقع پر کشمیر وادی میں دہشتگر د تنظیم پاکستان کا جھنڈہ لہرانے کی کوشش کر تے ہیں ،اس میعادمیں حج کر کے لوٹنے والے حاجیوں کے استقبالیہ پروگرام ہوتے ہیں ۔جموں کشمیر کا جھنڈہ اتریگا بس ترنگا ہی لہرائے گا اور جموں کشمیر کا اپنا الگ جھنڈہ اب نہیں ہوگا۔ہالانکہ سری نگر سیکریٹرئٹ میں ترنگے کے ساتھ ساتھ ریاست کا الگ جھنڈہ لہرارہاتھا اور یہ جھنڈہ 13جولائی 1931سے لہرایاجا رہاہے اب جلد ہی سری نگر سے بھی جموں کشمیر کا جھنڈہ اتر جائیگا ۔ ڈی جی پی دلباغ سنکھ کے مطابق حالات کو دیکھ تے ہوئے جلد ہی پابندیاں ہٹنا شروع ہوجائی گی ،ساتھ ہی وہ چاہتے ہیں کہ لوگ عید ساتھ منائے اور حاجی لوٹ رہے ہیں وہ بھی جشن میں شامل ہوں ۔مرکزی سرکار بقرعید کے دن 12اگست کو پابندیوں میں ڈھیل دے سکتی ہے ۔ادھرپاکستان کی راجدھانی اسلام آباد کے کئی علاقوں اور ریڈ زون میں شیوسینا کے نیتا کے سندیش والے پوسٹر لگے دیکھے گئے پولیس کے مطابق کئی جگہ چھاپہ مارے گئے اور کچھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا ۔اس پوسٹر کا عنوان ہے مہابھارت ،اے اسٹیپ پاروڈ،370پر دنیا بھر کے اخباروںکے کوریج میں اس قدم کو زیادہ حمایت نہیں ملی امریکہ کے نامور اخبار نیویارک ٹائمس نے لکھا کہ بھارت سرکارنے ایک طرفہ طورس ے کشمیر ریاست کی مختاری کو ختم کردیا ہے اور امکانی جھکڑے سے بجنے کے لئے فوج کے ہزاروں جوان وہاں بھیجے گئے ہیں ۔متنازع علاقے میں ایسا قدم کشیدگی ہی برھائیگا ۔وہاں پر نیٹ اور موبائل فون وغیرہ بند کردئے گئے ہیں۔اس سے کسی کو پتہ نہیں چل پا رہا ہے کہ آخر وہاں کیا ہو رہا ہے ؟ برطانیہ کے مشہور اخبا ر دی ٹیلی گراف کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر کے لوگوں کے لئے ہر ممکن کوشش کرےگا ۔جموں کشمیر سے اسپیشل ریاست کا درجہ چھین لئے جانے سے پاکستان غصہ میں ہے۔ پاک پی ایم عمران خان نے کہاکہ کشمیر میں فضائی حملے بڑھ سکتے ہےں ۔پاک فوج کے چیف جنرل قمر باجوا نے کہا ہے کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ آخری سانس تک لڑے گی ۔فرانس کے ایک انگریزی اخبار کا کہنا ہے کہ کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ چھین نا بھارت کے وزیر اعظم کا بڑا قدم ہے اس فیصلہ سے دنیا میں سب سے زیادہ فوج کی موجودگی والے علاقہ میں تکرﺅ کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اس سے وادی کو ملے مخصوص اختیا رات پوری طرح ختم ہو گئے ہیں ۔اس کے بعد وادی کشمیر سے گئے ہندو شرنارتھیوں کو لوٹنے میں مدد ملے گی ۔وھیں چین کے اخبا ر گلوبل ٹائمس نے لکھا ہے کہ بھارت کے وزیر داخلہ نے کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی سہولت کو ہٹانے کی تجویز کی پاکستان نے مزمت کی ہے ۔اس کے مطابق یہ علاقہ متنازع ہے ۔یہ بات علم برادری بھی جانتی ہے کہ بھارت کی ایک طرفہ کاروائی کشمیر کے حالات کو نہیں بدل سکتی ۔بیجنگ نے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کر تے ہوئے کہا چین کی علاقائی سرداری کو کمتر دیکھا گیا ۔ جیسا کہ میں کہا کہ آنے والے کچھ دن جموں کشمیر کے لئے چیلنج بھرے ہوں گے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں