لوک سبھا چناﺅ سے پہلے آخری اسمبلی ضمنی چناﺅ

ہریانہ میں جند اور راجستھان کے رامگڑھ اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی چناﺅ ختم ہوگئے پیر کو جند میں تشدد کے چھوٹے موٹے واقعات کے درمیان 76فیصدی پولنگ ہوئی ۔حلقے کے کئی دیہات میں دیر شام تک ووٹ پڑتے رہے ۔ای وی ایم میں خرابی کے سبب آدھا درجن پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈلنا بند رہا اور کئی طرح کی افواہیں اڑیں 31جنوری کو پتہ چلے گا کہ جند کی عوام نے کس کو پسند کیا ہے ؟ادھر رامگڑ(راجستھان)میں 7دسمبر کو اسمبلی چناﺅ سے کچھ دن پہلے بسپا کے امیدوار لکشمن سنگھ کے دیہانت کے بعد اس سیٹ پر چناﺅ ملتوی کر دیا گیا تھا ۔پیر کو یہاں بھی ووٹ پڑئے یہ دونوں ضمنی چناﺅ آنے والے عام چناﺅ سے پہلے آخری ضمنی چناﺅ ہیں ۔ایسے میں کانگریس ،بھاجپا دونوں کے لئے وقار کا اشو بن چکے ہیں دونوں سیٹوں کے نتیجے 31جنوری کو آئیں گے جند میں اینڈین نیشنل لوک دل ایم ایل اے ڈاکٹر ریچندر مڈا کی موت کے بعد ضمنی چناﺅ ہوئیے ہیں اس میں کانگریس کے رندیپ سورجیوالا تو بی جے پی نے ہری چندر کے بیٹے کرن مڈا کو ٹکٹ دیا ہے ۔جن نائک پارٹی کے لیڈر دگ وجے سنگھ چوٹالہ اور انلو کے امید سنگھ اور لوک تنتر رکشا پارٹی کے ونود اراری کی ساکھ داﺅں پر لگی ہوئی ہے ۔یہ ضمنی چناﺅ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی سیاسی ساکھ اور دیوی لال و اوم پرکاش چوٹالہ کی کنبہ ذاتی وراثت اور کانگریس کے اقتدار میں واپسی کی امید کے سوالوں کا جواب دینے والا ہوگا ۔وہیں راجستھان اسمبلی سیٹ پر ہوئے اس ضمنی چناﺅ کی خاص اہمیت اس لئے ہے راجستھان میں بھلے ہی سرکار بنانے میں کانگریس کامیاب ہو گئی لیکن نتیجوں میں اس کے کھاتے میں اکثریت سے ایک سیٹ کم رہ گئی تھی ۔کانگریس کے پاس 99سیٹیں ہیں ایسے میں رامگڑھ سیٹ کانگریس کے لئے فیصلہ کن رول نبھا سکتی ہے ۔یہاں بی ایس پی نے سابق مرکزی وزیر نٹور سنگھ کے بیٹے جگت سنگھ ،کانگریس نے الور کے سابق ضلع چیف صفیہ زبیر خان اور بی جے پی نے سابق پردھان دشونت سنگھ کو امیدوار بنایا ہے 2010سے 2015کے درمیان الور ضلع چیف صفیہ نے کہا کہ میں ترقی کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہوں وہیں پردیش کانگریس صدر سچن پائلٹ نے بتایا کہ ہمیں رامگڑھ حلقے سے اچھی رائے مل رہی ہے اور اس سیٹ پر ہماری جیت پکی ہے ۔جبکہ بھاجپا کے پردیش پردھان مدن لال سینی نے بھاجپا کی جیت کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کی پرفارمینس سے لوگ مطمئن نہیں ہیں اس لئے رامگڑھ سیٹ بھاجپا جیتے گی کل ملا کر دونوں جند اور رامگڑھ اسمبلی ضمنی چناﺅ کانگریس اور بی جے پی کے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں دیکھیں 31جنوری کو مشینیں کس کو جتاتی ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟