نتیش بنام تیجسوی: پہلا راؤنڈتیجسوی کے نام

بہار میں ارریہ لوک سبھا سیٹ اور جہان آباد اسمبلی سیٹ کا نتیجہ جو آیا ہے وہ جولائی میں اقتدار کا تجزیہ بدلنے کے 8 ماہ بعد پہلے چناؤ کا ہے۔ بڑی جیت حاصل کر آر جے ڈی نیتا اور بہار کے سابق نائب وزیراعلی تیجسوی یادو نے نہ صرف ریاست کی سیاست میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی بلکہ نتیش کمار سے اتحادٹوٹنے کے بعد دونوں کے درمیان سیدھی لڑائی کے پہلے راؤنڈ میں بھی کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اب تیجسوی کی قیادت پر شبہ نہیں ہوگا اور 2019 سے پہلے آر جے ڈی کے لئے یہ ایک بڑی راحت کی بات ہے۔ پچھلے چناؤ میں جہان آباد اسمبلی اور ارریہ لوک سبھا سیٹ پر آر جے ڈی کا قبضہ تھا۔ اس بار کے ضمنی چناؤ میں وہ اپنی دونوں سیٹیں بچانے میں کامیاب رہا۔ اسی طرح بھگوا اسمبلی سیٹ بھی پھر بھاجپا کی جھولی میں آگئی۔ اس طرح پارٹی وار دیکھیں تو آر جے ڈی ۔بھاجپا اپنی اپنی سیٹیں بچانے میں کامیاب رہے۔ ہاں سیاسی گٹھ جوڑ کے لحاظ سے دیکھیں توضمنی چناؤ کمپین کے محاذپرایک طر ف جہاں این ڈی اے کی طرف سے وزیر اعلی نتیش کمارتھے تو دوسری طرف مہا گٹھ بندھن کی طرف سے چارہ گھوٹالہ کے معاملہ میں جیل میں ہونے کے باوجودآرجے ڈی صدر لالو پرساد یادو کی ساکھ داؤ پر تھی۔ سامنے سے لالو پرساد یادو کے لڑکے تیجسوی یادو کمپین کی باگ ڈور سنبھالے ہوئے تھے۔ اس میں ارریہ لوک سبھا سیٹ پر ساکھ کی لڑائی تھی۔ کہنے کو آر جے ڈی کے لیڈر سرفراز عالم اور بھاجپا کے پردیپ سنگھ میدان میں تھے لیکن وہاں وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی سنیل کمار مودی نے کافی زور لگایا۔ بہار کے اس ضمنی چناؤ کو تیجسوی کے لئے میک یا بریک مانا گیاتھا۔ انہوں نے لالو پرساد یادو کے جیل جانے کے بعد پورے چناؤ کو اپنے دم خم پر لڑا۔ دونوں سیٹوں پر ڈیرا ڈال کر چناؤ کمپین کو لیڈ کیا۔ ان کے سامنے بی جے پی اور جے ڈی یو کا مضبوط اتحاد تھا اور نتیش کمار اور سشیل کمار مودی کے علاوہ تمام وزرا دونوں سیٹوں پراین ڈی اے کو جتانے کیلئے جی توڑ محنت کررہے تھے۔این ڈی اے کا خیال تھا کہ اس ضمنی چناؤ میں آر جے ڈی کو ہرانے کے بعد 2019 کی چنوتی بہت آسان ہوجائے گی لیکن نتیجہ ٹھیک الٹ ہوگیا۔ یہ نتیجہ صرف آرجے ڈی کے لئے آکسیجن کا کام کرے گا بلکہ این ڈی اے کے لئے بھی کئی چنوتیاں سامنے لائے گا۔ تیجسوی نے اس ضمنی چناؤ کا استعمال آرجے ڈی کیلئے سوشیل انجینئرنگ کو درست کرنے کے لئے کیا تھا۔ مسلم یادو کی پارٹی کے بیکریٹ سے نکلنے کے لئے تیجسوی اس بار نتیش کی دلت اور انتہائی پسماندہ ووٹ بینک میں سیند لگانے کے لئے کئی داؤ کھیلے تھے۔ پہلا راؤنڈ تیجسوی کے نام رہا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!