موصول میں داعش کا گڑھ ڈھنے سے عراق میں امن قائم ہوجائے گا

عراقی شہر موصول میں بیشک لڑائی ختم ہوگئی ہو اور اسلامک اسٹیٹ کا یہ گڑھ ڈھے گیا ہولیکن کیا اس سے آئی ایس ختم ہوجائے گا؟ عراقی حکومت نے تیزی سے قدم اٹھاتے ہوئے شہر کے سنی باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلم اسٹیٹ کے دہشت گردوں کو بھول جائیں۔ وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصول کا دورہ کرکے جیت کا اعلان کرتے ہوئے اتحاد کی اپیل کی ہے۔ لمبے عرصے سے محفوظ شہر کے مشرقی علاقہ میں شہریوں نے خوشی سے ناچ گانے گائے اور عراقی جھنڈے لہرائے۔ کچھ لوگوں نے شیعہ اور سنی کے درمیان بھائی چارے کی اپیل بھی کی ہے اور گایا ’ہم اپنا خون اور آتما تمہارے لئے قربان کریں گے ۔ عراق پر ایک نئی قومی اتحاد کی امید کے باوجود موصول میں سرکار کی مہنگی کامیابی اور اس کے بعد ابھرے سوال عراق کی آنے والی چنوتیوں کا اشارہ کرتے ہیں۔ سب سے بڑی چنوتی ہزاروں بے سہارا (سنی) شہریوں کو واپس لانے کی ہے۔ عراق آئی ایس سے آزاد کچھ دیگر فرقوں کی بازآبادکاری میں ناکام رہا۔ کیونکہ اقلیتی سنی اور اکثریتی شیعہ کے درمیان کشیدگی ابھی بھی دیش کو پھر سے متحد کرنے کی کوشش کو کمزور کرتی ہے۔ شیعہ کنٹرول سرکار اور اس کی سکیورٹی فورسز اور ملیشیا ساتھیوں کے ذریعے سنی خاندانوں کے خلاف پہلے مظالم کی خبروں نے دیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو آج بھی زندہ رکھا ہے۔ اس بات کی بھی چنتا ہے کہ آئی ایس سے لڑنے کے لئے دیش کے دوسرے حصوں میں اکھٹے ہوئے شیعہ لڑاکے کہیں اقتدار کی لڑائی میں ایک دوسرے کے خلاف بندوق نہ تان لیں۔ اس درمیان آتنکی تنظیم آئی ایس کے چیف ابو بکر البغدادی کے مارے جانے کا پھردعوی کیا گیا ہے۔ مشرقی وسطی کے ٹی وی چینل السماریہ نے عراق کے نویں صوبے کے ذرائع کے حوالہ سے خبر ٹیلی کاسٹ کی تھی۔ آئی ایس کے دہشت گردوں نے ہی خود بغداد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایس دہشت گردوں نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بغدادی کے مارے جانے کی بات کہی گئی ہے اور ساتھ ہی نئے خلیفہ کا نام بھی بتایا گیا ہے ۔ جون 2014 میں بغدادی نے خود کو عراق کا خود ساختہ خلیفہ اعلان کیا تھا اس کے بعد نومبر 2014 میں کہا گیا بغدادی امریکہ کے ہوائی حملہ میں مارا گیا، لیکن ایک ہفتے بعد ہی بغداد ی کا ایک نیا ویڈیو کلپ سامنے آگیا۔ پچھلے دو سال میں بغدادی کے مرنے کی 7 بار خبر آئی۔ اس بار کیا یہ صحیح ہے، یہ کہنا مشکل ہے۔ عراق میں یہ مان لینا کہ آئی ایس ختم ہوگیا ہے جلد بازی ہوگی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!