آئی ایس آئی کے ذریعے دوہرا حملہ: کھلی جنگ کا اعلان

سنیچر کی صبح 3 بجے شروع ہوا فوج اور این ایس جی کا آپریشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ سکیورٹی فورس کا یہ آپریشن 70 گھنٹے کے بعد بھی یعنی منگلوار کی صبح تک جاری تھا۔ ایئر بیس کی رہائشی عمارت میں ایک یا اس سے زیادہ دہشت گردوں کے چھپے ہونے کے اندیشے کے پیش نظر سکیورٹی ایجنسیاں یہ نہیں بتا پارہیں کہ آپریشن کب تک چلے گا؟ دہشت گردوں کے خلاف یہ کارروائی پٹھانکوٹ ممبئی کے 26/11 حملے سے بھی لمبی ہوچکی ہے۔ ممبئی میں دہشت گردوں کو ختم کرنے میں 60 گھنٹے لگے تھے۔جموں و کشمیر سے باہر دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کا اسے سب سے لمبا آپریشن بتایا جارہا ہے۔ بھارت پاک امن بات چیت میں روڑے اٹکانے کی سازش کے تحت ہندوستانی مفادات پر دوہرے حملے کئے گئے ہیں۔ بدنام پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے ایک طرف جیش محمد کے ذریعے بھارت کی سرحد کے قریب واقع ہندوستانی ایئر بیس کو نشانہ بنایا تو دوسری طرف پاک سرحد کے قریب افغانستان میں مزار شریف میں واقع ہندوستانی قونصل خانے پر طالبان کے ذریعے حملہ کرایا ہے۔ پاک فوج اور آئی ایس آئی کے کچھ عناصر نہیں چاہتے کہ ہند ۔پاک کے درمیان بات چیت کا عمل دہشت گردی کے اشو پر آگے بڑھے۔ سنیچر کو پٹھانکوٹ ایئر بیس پر حملے کے بعد فوج کی کارروائی ابھی پوری نہیں ہوپائی تھی کہ ایتوار کی رات دہشت گردوں نے افغانستان میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملہ کردیا۔ مزارشریف پاکستانی سرحد کے پاس ہے۔ کئی دھماکے اور گولہ باری کے بعد نامعلوم حملہ آوروں نے قونصل خانے کے کمپلیکس میں زبردستی گھسنے کی بھی کوشش کی ،جسے سکیورٹی فورس نے ناکام بنادیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہند۔ تبت سرحد پولیس یعنی (آئی ٹی بی پی ) کے جانباز جوانوں نے مورچہ سنبھالتے ہوئے دو دہشت گردوں کو مار گرایا۔ وزارت خارجہ سے ملی اطلاع کے مطابق سفارتخانے میں سبھی ہندوستانی محفوظ ہیں۔ سفارتخانے میں قونصل جنرل بی سرکار نے بھی کہا ہے کہ سبھی لوگ محفوظ ہیں۔ حالانکہ ہندوستانی سفارتخانے کو کتنا نقصان پہنچا ہے یا کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں ابھی اس کی معلومات نہیں مل پائی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ابھی بھی کچھ دہشت گرد کمپلیکس کے آس پاس کی عمارتوں میں چھپے ہو سکتے ہیں۔پہلے بھی افغانستان میں ہندوستانی مشنوں کو نشانہ بنا کر حملے کئے گئے ہیں۔2013ء میں جلال آباد میں ہندوستانی ٹریڈ قونصل کو نشانہ بنا کر کئے گئے حملے میں 7 بچوں سمیت9 شہری مارے گئے تھے۔ 2000۔ 09 میں کابل میں واقع سفارتخانے پر ہوئے حملے میں درجنوں لوگوں کو جان گنوانی پڑی تھی۔ آئی ایس آئی نے بھارت کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان ایک طرح سے کرہی دیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!