ای وی ایم مشینوں پر نظر رکھنے کیلئے 3 ہزاراسپائی کیمرے

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہندوستان کی جمہوریت اب ان الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر بہت کچھ ٹکی ہوئی ہے۔ ووٹنگ اب ان مشینوں کے ذریعے ہی ہوتی ہے اور یہ ای وی ایم صحیح نتائج دیں یہ انتہائی اہمیت کاحامل ہے۔ عام آدمی پارٹی نے ان ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگانا انتہائی افسوسناک ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے بدھوار کو پھر سے ای وی ایم میں گڑبڑی کے اندیشے کو لیکر چناؤ کمیشن سے شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے پولنگ کے لئے استعمال میں لائی جانے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے چھیڑ چھاڑ ہونے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ ’آپ‘ کے ترجمان آشیش کھیتان نے کہا کہ ان کی شکایت پر چناؤ کمیشن نے ای وی ایم کے معاملے میں بہت ہی چوکسی برتنے کی یقین دہانی کرائی ہے وہیں ’آپ‘ کی مانگ پر سبھی پولنگ مرکزوں پر ووٹرو ں کی بیداری کے لئے بینر لگائے جانے کی بات بھی مان لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے چناؤ کمیشن نے کیجریوال سے پوچھا ہے کہ اگر ان کے پاس ای وی ایم میں گڑ بڑی ہونے کے بارے میں کوئی ثبوت ہے تو دیں۔ اس طرح کی بات اٹھانے سے لوگوں میں غلط فہمی پھیل سکتی ہے جو پولنگ کی شرح فیصد کو متاثر کرسکتی ہے۔ خیال رہے کہ کیجریوال نے منگلوار کو پھر سے الزام لگایا کہ بھاجپا کو فائدہ پہنچانے کیلئے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جارہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا پیر کو دہلی چھاؤنی علاقے میں کئے گئے معائنے کے دوران ایسی گڑ بڑی پائی گئی ہے۔ دہلی کے چیف الیکٹرول آفیسر چندر بھوشن کمار کا کہنا ہے چناؤ سسٹم میں کسی طرح کی گڑ بڑی کی بات کرنا بے بنیاد ہے۔ پورا سسٹم لگا ہوا ہے ای وی ایم کو لیکر کسی طرح کا اندیشہ نہیں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا ای وی ایم کو لیکر کئی سطح کی جانچ کی جاتی ہے۔ چھاؤنی علاقے میں جانچ کے دوران 7مشینوں میں ہارڈ ویئر کی دقت پیش آئی تھی جس کے بعد سبھی مشینوں کو بدل دیا گیا ہے۔ اس بار چناؤ مشینوں میں 20 ہزار بیلٹ یونٹ اور 15 ہزار کنٹرول یونٹ استعمال کی جائیں گی۔7 فروری یعنی آج70 اسمبلی سیٹوں پر پولنگ میں 36 ہزار ای وی ایم مشینوں کا استعمال کیا جائے گا۔ اس کے لئے دہلی چناؤ کمیشن نے پوری تیاری کرلی ہے۔ چناؤ کمیشن کی تمام یقین دہانیوں کے باوجود عام آدمی پارٹی نے اسپائی کیم سینا تیار کی ہے جو چناؤ سے پہلے اور چناؤ کے دن سبھی اسمبلی سیٹوں پر نظر رکھے گی اور کسی گڑ بڑی کی شکایت چناؤ کمیشن اور پولیس کو دے گی۔ ’آپ‘ کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ کا کہنا ہے کہ سبھی70 سیٹوں میں3 ہزار والنٹیئرز کو اسپائی کیمرے دئے گئے ہیں۔ سبھی والنٹیئر کو ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی بھی گڑ بڑی دکھائی دینے پر اس کی شکایت فوراً پولیس کودیں۔ غور طلب ہے کہ عام آدمی پارٹی نے پچھلے چناؤ میں بھی اس طرح کی سینا تیار کی تھی۔ بھارت میں منصفانہ آزادانہ چناؤ ہوتے ہیں اور یہ بات ساری دنیا مانتی ہے۔ ہم نہیں مانتے کہ ای وی ایم مشین میں یوں ہی کوئی چھیڑ چھاڑ ہوسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!