امیٹھی میں داؤ پر لگی پرینکا ۔راہل گاندھی کی ساکھ!

دیش کے آٹھویں مرحلے کی پولنگ آج یعنی 7 مئی کو ہورہی ہے اس کے لئے سبھی پارٹیاںآخری دور کی تیاریوں میں لگ گئی ہیں۔ اس میں اترپردیش کی 15 سیٹوں پر ووٹ پڑیں گے جن میں سب سے اہم سیٹ امیٹھی ہے۔ جہاں سے کانگریس نائب پردھان راہل گاندھی کا مقابلہ بھاجپا کی لیڈر اسمرتی ایرانی اور عام آدمی پارٹی کے امیدوار کمار وشواس سے ہے۔ یہاں پر داؤ پر ہے کانگریس پارٹی کی ساکھ۔ پچھلے چناؤ میں کانگریس کو سب سے زیادہ کامیابی یہیں سے ملی تھی۔چار بار سابق پردھان منتری رہے راجیو گاندھی اور ایک بار سونیا گاندھی ،دو بار راہل گاندھی کو یہاں کی عوام نے اپنا نمائندہ چنا ہے۔ ظاہر ہے کہ گاندھی خاندان کے تئیں عوام میں خاص پریم ہے۔ یہاں اس بار مودی کی لہر کے بھروسے اسمرتی ایرانی راہل گاندھی کو ٹکر دے رہی ہیں لیکن عام آدمی پارٹی کے تیز طرار امیدوار کمار وشواس جو پچھلے پانچ مہینے سے یہاں جمے ہوئے ہیں، کو بھی سرسری طور پر نہیں لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے حلقے کے 100 سے زیادہ دیہات کا دورہ کیا اور لوگوں تک اپنی بات پہنچائی ہے۔ امیٹھی کو کنبہ پرستی کے چنگل سے آزاد کرانے کی اپیل کی ہے۔ بسپا نے یہاں دھرمیندر پرتاپ سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔ راہل کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا امیٹھی میں مسلسل کمپین کررہی تھیں اور کافی حد تک یہاں سے راہل کے ساتھ ساتھ بہن پرینکا کی بھی ساکھ داؤ پر لگی ہے۔ کانگریس نائب پردھان راہل گاندھی نے کہا کہ جب تک زندہ ہوں دیش و امیٹھی کے لئے وقف رہوں گا۔ لوگ آتے جاتے رہتے ہیں لیکن وہ جب تک زندہ رہیں گے امیٹھی آتے جاتے رہے ہیں۔ ادھر ایتوار کو امیٹھی گئیں بہن پرینکا نے ایک ساتھ جائس قصبے میں روڈ شو کیا ۔ دو کلو میٹر تک بھائی بہن نے اس میں شرکت کی۔ لوگوں کو کانگریس کے حق میں کرنے میں پورا زور لگایا۔ سال2009 ء کے لوک سبھا چناؤ میں کانگریس کو سب سے زیادہ7 ، بسپا کو5، سپا کو3 سیٹیں ملی تھیں۔ اس مرحلے کی15 سیٹوں میں سے راہل گاندھی نے امیٹھی میں 3.70 لاکھ ریکارڈ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس مرتبہ حالات تھوڑے بدلے ہوئے ہیں۔ پچھلی بار کمزور رہی بھاجپا اس مرتبہ کانگریس کے ساتھ ساتھ اور بسپا ، سپا ، عام آدمی پارٹی کو چنوتی پیش کررہی ہے۔امیٹھی میں اسمرتی ایرانی کے ذریعے راہل گاندھی کی گھیرا بندی کی جارہی ہے۔ اسمرتی کو مودی لہر کا زیادہ سہارا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ڈاکٹر کمار وشواس تو امیٹھی سے جیت کا دعوی کررہے ہیں۔ دراصل اترپردیش کی اعظم گڑھ، امیٹھی، جونپور اور مچھلی شہر، الہ آباد ، پھولپور، مرزا پور، کوشانبی سمیت 33 لوک سبھا سیٹیں ہیں جہاں مودی کی اگنی پریکشا ہے ۔ ان کے علاوہ آٹھویں مرحلے کی15 سیٹوں میں سے10 سیٹوں پر دبنگی امیدواروں نے بھی نریندر مودی کی لہر پر حملہ کیا ہوا ہے۔ ان سیٹوں پر 43 امیدوار ایسے ہیں جن پر مجرمانہ مقدمے قائم ہیں۔ دونوں مودی اور راہل گاندھی کا مستقبل اس مرحلے کے چناؤ میں کافی اہمیت رکھتا ہے۔ راہل گاندھی کوتودوہری چنوتی ہے۔ ایک اپنی سیٹ بچانا اور اگر کسی وجہ سے وہ ہار جاتے ہیں تو ان کا اور ان کی پارٹی کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ سکتا ہے۔ اسمرتی ایرانی ایک کمزور امیدوار ہیں جو محض مودی لہر پر کھڑی ہیں۔ کمار وشواس نے اس چناؤ میں امیٹھی میں سب سے زیادہ محنت کی ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کانگریس کی اس انتہائی مضبوط سیٹ پر کیا سیند لگ سکتی ہے؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟