مودی کی جی توڑ محنت کیا رنگ لاتی ہے16 مئی کو پتہ چلے گا!
نریندر مودی نے جس طریقے سے پچھلے 8-9 مہینوں میں سخت محنت کی ہے اور چناؤ کمپین چلائی ہے ماننا پڑے گا کہ انہوں نے 25 سال کے لڑکوں کو مات دے دی ہے۔ ستمبر کے درمیان میں انہوں نے اپنی پہلی ریلی ریواڑی میں کی تھی اس کے بعد دیش کا شاید ہی کوئی کونا چھوٹ گیا ہو جہاں مودی نہیں پہنچے۔ بھاجپا کے پی ایم امیدوار نریندر بھائی مودی کسی مشین کی طرح اپنی پارٹی کی چناؤ مہم کو منزل تک پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔10 مئی کو جب لوک سبھا چناؤ کمپین رکے گی ان کا نام ہندوستان کی چناوی تاریخ میں درج ہوگا۔ پانچ بجے صبح شروع ہوجاتا ہے مودی کادن اور کئی بار آدھی رات تک ان کی ریلیاں چلتی ہیں۔15 سے20 گھنٹے تک وہ روزانہ کام کررہے ہیں۔ 15 ستمبر 2013 کو ہریانہ کے ریواڑی سے شروع کردہ چناؤ مہم 10 مئی 2014 تک وہ تین لاکھ کلو میٹر کی دوری کا سفر طے کر چکے ہوں گے۔25 ریاستوں میں 237 ریلیاں کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ 10 مئی تک چلے گا۔1350 تھری ڈی ریلیاں کرچکے ہیں۔ 24 ریاستوں میں 4 ہزار مقامات پر چائے بحث میں حصہ لے چکے ہیں۔15 ملکوں کے 50 شہروں میں بھی مودی کے بارے میں ویڈیو کانفرنسنگ ہوچکی ہے۔196 ’بھارت وجے‘ ریلی کے علاوہ بڑودہ ، وارانسی میں بھی روڈ شو کئے ہیں ۔ کل ملاکر10 مئی تک ان کی 5827 ریلیاں ، پروگرام اور روڈ شو بھی ہو چکے ہیں۔ یوں تو پوری دنیا کی نگاہیں لوک سبھا چناؤ پر لگی ہوئی ہیں لیکن خلیجی ملکوں میں مقیم ہندوستانی نژاد لوگوں کی وارانسی سیٹ پر خاص طور پر نظر لگی ہوئی ہے وہ یہاں کے چناوی ثمر کی پل پل کی خبریں جاننا چاہتے ہیں۔ چناوی کوریج کے لئے آئے دو درجن سے زائد غیر ملکی صحافیوں میں سے ایک چوتھائی خلیجی ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان صحافیوں کے مطابق خلیجی ملکوں میں مقیم 80 لاکھ ہندوستانی کاشی کے چناؤ کو لیکر کافی دلچسپی لے رہے ہیں۔ وہ نہ صرف نریندر مودی بلکہ ان کے حریف اروند کیجریوال اور کانگریس کے اجے رائے سے متعلق ہرجانکاری چاہتے ہیں۔ میڈیا نمائندے گنگا کے اشو پر سنکٹ موچن مندر کے میہنت پروفیسر بھیشمبر ناتھ مشر اور بنکروں سے بات کر یہاں کی نبض ٹٹولنے میں لگے ہوئے ہیں۔ دوبئی سے شائع خلیجی اخبار ’گلف نیوز،خلیج ٹائمس‘ کے صحافی کئی دنوں سے کاشی میں قیام پذیر ہیں۔ جب ہم گنگا کی آرتی دیکھنے گئے تو ہم نے دیکھا کہ بہت سی غیر ملکی میڈیاٹیمیں کشتیوں سے آرتی کی شوٹنگ کررہی تھیں۔ بعد میں ان میں سے ایک نے بتایا دنیا میں ایساعجوبہ شوہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔45 منٹ کی ماں گنگا کی آرتی کے واقعہ پوری دنیا میں دیکھا جاتا ہے یہ ایک ایسا خوشنما منظر تھا جو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ دوبئی ،ابوظبی، شارجہ اور خرفقن میں قریب 17 لاکھ اور قطر ، اومان، کویت، بحرین وغیرہ ممالک میں قریب63 لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں۔ گلف نیوز کے مدیربابی نقوی بھی ان دنوں وارانسی میں ہی رکے ہوئے ہیں۔جس دن(3 مئی کو) ہم گنگا کی آرتی دیکھ رہے تھے تو میں نے دیکھا این ڈی ٹی وی کے چیف پرنو رائے خود اپنے موبائل سے آرتی کو قید کررہے تھے۔ گنگا میں انہوں نے ایک کشتی لے رکھی تھی وہاں سے ان کی ٹیم آرتی کو شوٹ کررہی تھی۔ساروناتھ کے ہونے کے سبب غیر ملکیوں میں بہت زیادہ تعداد میں جاپانی نژاد لوگ بھی کاشی میں موجود ہیں۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں