تنازعوں میں پھنسے زی میڈیا کے چینل!

آج کل مشہور نیوز چینل ’زی نیوز‘ تنازعوں میں ہے۔ ایک ساتھ ہی زی نیوز پر دو مقدمے درج ہوئے ہیں۔ ایک مقدمہ ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے کیا ہے تو دوسرا مقدمہ صنعت کار نوین جندل کے ذریعے چناؤ کمیشن میں چینل کے خلاف شکایت سے متعلق ہے۔ پہلے کپتان مہندر سنگھ دھونی کے معاملے میں بات کرتے ہیں۔ ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے منگلوار کو مدراس ہائی کورٹ میں دو نیوز چینل پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ ٹھونکا ہے۔ انہوں نے دو نیوز چینل زی نیوز اور نیوز نیشن کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کیا ہے۔ آئی پی ایل اسپارٹ فکسنگ معاملے میں ان کا نام گھسیٹنے کو لیکر انہوں نے یہ کارروائی کی۔ اپنی عرضی میں دھونی نے کہاکہ11 فروری 2014ء کو میرے خلاف ان چینلوں نے جھوٹی خبریں دکھائی تھیں۔ اس میں کہا گیا تھا کہ میچ سٹے بازی، اسپارٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ میں میں شامل رہا ہوں۔ ان خبروں سے میری ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اس کی بھرپائی ممکن نہیں ہے پھر بھی میں صرف100 کروڑ روپے کا مقدمہ کررہا ہوں۔ اس کے بعد جسٹس ایس۔تسلوان نے دھونی کی آئی پی ایل فکسنگ میں مبینہ شمولیت سے متعلق کسی بھی خبر کے ٹیلی کاسٹ پر روک لگادی ہے اور یہ حکم دو ہفتے تک جاری رہے گا۔ جسٹس نے دھونی کے حلف نامے کا جائزہ لینے کے بعد اپنے حکم میں کہا میرا خیال ہے کہ یہ ایک پہلی نظر میں معاملہ بنتا ہے اور یہ کہ شکایت کنندہ کے حق میں ہے۔ عدالت نے دونوں نیوز چینل کے مدیر اور بزنس ہیڈ اور شروع میں آئی پی ایل فکسنگ معاملے کی جانچ کرنے والے آئی پی ایس افسر جی سمپت کمار کو نوٹس جاری کئے۔ ادھر چینلوں نے الزامات کی تردید کی ہے۔ چینل نے صاف کیا کہ اس نے24-28 فروری کو ٹیلی کاسٹ اسٹنگ آپریشن کے دوران وہ خبر ٹیلی کاسٹ کی تھی جو بندو دارا سنگھ اور آئی پی ایس افسر سمپت کمار کے انکشاف پر مبنی تھی۔ چینل نے دعوی کیا اس نے ثبوت کی بنیاد پر اسٹنگ آپریشن کیا۔ ساتھ ہی جسٹس مدگل کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر رپورٹ کی بنیاد پر اسٹوری تیارکی۔ دوسرا معاملہ صنعت کار اور کرکشیتر کے کانگریس ایم پی جوین جندل سے وابستہ ہے۔ انہوں نے چناؤ کمیشن سے شکایت کی ہے کہ زی میڈیا بے بنیاد اور جھوٹی خبریں ان کے خلاف دکھا رہا ہے۔ جندل کا کہنا ہے جب سے لوک سبھا چناؤ کا اعلان ہوا ہے تب سے اب تک زی گروپ کے چینل زی نیوز اور بزنس اور زی یو پی ان کے خلاف 85 ایسی خبریں دکھا رہا ہے جو نہ صرف حقائق سے پرے ہیں بلکہ پوری طرح سے جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔ منگلوار کو جندل نے چناؤ کمیشن میں چیف چناؤ کمشنر وی ایس سمپت سمیت تینوں چناؤ کمشنروں سے ملاقات کرکے زی میڈیا کے تینوں چینلوں کے خلاف اپنے بارے میں جھوٹی اوربے بنیاد خبریں ٹیلی کاسٹ کرنے کی شکایت کی۔ انہوں نے زی میڈیا کے خلاف ثبوت بھی پیش کئے ساتھ ہی مانگ کی کہ قاعدے قانون طاق پر رکھ کر وہ من گھڑت خبریں دکھا کر جنتا کو گمراہ کررہے ہیں اور اس کے لئے چناؤ کمیشن مناسب کارروائی کرے۔ بعد میں جندل نے بتایا کہ زی نیوز اور زی بزنس نے مجھ سے 100 کروڑ روپے مانگے تھے جسے نہ دینے پر اور اس کی شکایت پولیس میں درج کرانے کے بعد اب زی میڈیا میری ساکھ خراب کرنے کے لئے گمراہ کن پروپگنڈہ کررہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟