اگنی5- کے کامیاب تجربے سے چین سمیت آدھی دنیا زد میں!

سرحد پر پڑوسی ملکوں کی جارحیت اور اوچھی حرکتوں سے پھیلی مایوسی کو اگنی۔5 کے دوسرے کامیاب تجربے نے ختم کرنے میں مدد ضرور کی ہے نہیں تو آئے دن چین اور پاکستان کچھ نہ کچھ الٹی سیدھی حرکتیں کرتے رہتے ہیں۔ بڑے جہازوں کے بعد اب ملکی تکنیک سے تیار5 ہزار کلو میٹر تک مار کرنے والی بیلسٹک میزائل آئی سی بی این انٹر کاؤنٹینینٹل بیلسٹک میزائل ،اگنی5- کو اڑیسہ کے وہیلر جزیرے سے کامیاب تجربے سے چھوڑا گیا اور اس میں ہماری فوجی طاقت بڑھنے کا مظاہرہ ہے بلکہ ایک بڑا کارنامہ بھی ہے۔ہماری فوج کے گرتے حوصلے کو روکنے میں یہ میزائل مرحم کا کام کرے گی۔ اس میزائل کی مار صلاحیت اچھی ہے جس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ اس سے پورے چین میں کہیں بھی اور یوروپ میں نشانوں کے بارے میں اب ہم ٹہو لے سکتے ہیں۔ آئی بی سی این بنانے کی صلاحیت ابھی صرف اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے پانچ ممبروں کے پاس تھی۔ یہ ہیں چین ، فرانس، روس، امریکہ اور برطانیہ۔ اب ہم اس میں شامل ہونے والے چھٹا ملک ہیں۔ اگنی5- کی صلاحیت یہ بھی ہے کہ اس میں ایک ہی بار میں کئی نیوکلیائی اسلحوں کو داغا جاسکتا ہے۔یہ ایم آئی آر وی تکنیک سے آراستہ ہے۔ ایم آئی آر وی کی وی پلوڈ اسے کہتے ہیں جس میں کسی میزائل سے ایک ہی بار میں کئی نیوکلیائی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ان نیوکلیائی ہتھیاروں سے الگ الگ نشانوں پر مار کیا جاسکتا ہے۔ کیسسٹر لانچنگ سسٹم اس کی ایک اور خاصیت ہے۔ اس کے چلتے فوج اپنی سہولت کے مطابق اسے سڑک کے راستے پر لے جاکر بھی کہیں بھی تعینات کر سکتی ہے۔ اس سے پہلے اگنی سیریز کی میزائلوں میں یہ سہولت نہیں تھی۔ پچھلے سال اس میزائل کا پہلا تجربہ کیا گیا تھا۔ اگنی 5- سے پہلے فوج کے سازو سامان میں اگنی کی چار میزائل شامل ہوچکی ہیں۔ اگر ہم اپنے دو پڑوسیوں سے اپنی میزائل طاقت کا موازنہ کریں تو چین ہم سے بھی آگے ہے۔ 
چین وی ڈی ایف 31 میزائل7250 کلو میٹر تک مار کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کا ڈی ایف 51A 11270- کلو میٹر تک کی مار کرسکتا ہے۔ پاکستان سے اب ہم آگے ہیں۔ پاکستان کے غوری ۔2 میزائل2300 کلو میٹر تک مار کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ شاہین 2- میزائل2500 کلو میٹر تک مار کرسکتا ہے۔ اگنی5- میزائل20 منٹ میں 5 ہزار کلومیٹر تک دوری طے کرسکتا ہے اور ڈیڑھ میٹر تک کے نشانے پر لگایا جاسکتا ہے۔ ڈیفنس ریسرچ ڈولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) نے کہا کہ اگنی 5- میزائل اپنے پیمانوں پر کھرا اترا ہے۔80 فیصد سے زیادہ کل پرزوں سے بنایا گیا ہے۔ میزائلیں بھارت کو نیوکلیائی بم کے ساتھ اور مناسب نشانے پر ٹھیک مار کرنے والی جدید تکنیک کے ساتھ حکمت عملی کا بھی اس میں سسٹم ہے اس کے ذریعے بھارت اپنے کسی حملہ آور کو بھروسے مند طریقے پر منہ توڑ جواب دے سکے گا۔ اس میزائل سے بھارت ضرورت پڑنے پر چین کے کسی بھی علاقے میں حملہ کرسکے گا۔ زمین سے زمین تک مار کرنے والی یہ میزائل پورے ایشیا زیادہ تر افریقہ اور آدھے سے زیادہ یوروپ اور انڈومان سے چھوڑنے پر آسٹریلیا تک مار کرسکتا ہے۔ ہم ڈی آر ڈی او اور تمام ہندوستانی سائنسدانوں کو اس اہم کارنامے پر مبارکباد دیتے ہیں اور امیدکرتے ہیں اس کامیاب تجربے کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے پڑوسی بھی ہماری فوجی صلاحیت کو سمجھیں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟