تنقید کاروں کو مہندر سنگھ دھونی کا کرارا جواب

بھارت نے آسٹریلیا کو چنئی میں پہلے ٹسٹ میں پانچ وکٹ سے ہرا کر چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے بڑھت حاصل کرلی ہے۔ جہاں یہ ٹیسٹ کئی اور کارناموں کے لئے یاد رہے گا وہیں ٹیم انڈیا کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کی شاندار دوہری سنچری کے لئے بھی یاد رکھا جائے گا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی کارکردگی کو لے کر ہمیشہ نشانے پر رہنے والے مہندر سنگھ دھونی نے ایتوار کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں اس غیر معمولی پاری سے اپنے تمام مخالفتوں کے منہ بند کردئے ہیں۔ پرانی ناکامیوں کو بھلاتے ہوئے بھارتیہ کپتان نے اس بے جوڑ ناٹ آؤٹ دوہری سنچری میں شاندار ہمت اور صبر اور سوجھ بوجھ کا ثبوت دیا ہے۔ یہ ہی نہیں دھونی آسٹریلیائی کپتان مائکل کلارک پر بھی بھاری پڑے ہیں۔ ماہی نے اپوزیشن کپتان کلارک کی سنچری کی پاری کے جواب میں دوہری سنچری لگا دی اور یہ ثابت کردیا کہ کپتانوں کی اس جنگ میں بھی وہ ہارنے والے نہیں۔ دھونی کی یہ پاری اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ جب وہ کریز پر اتر ے تو بھارت کا اسکور196 رن تھا۔ جھارکھنڈ کے اس 31 سالہ وکٹ کیپر ،بلے باز کی پاری کی خاص بات یہ بھی رہی کہ انہوں نے فیلڈ میں آسٹریلیائی دبدبے کو پوری طرح ناکارہ کرکے میچ کا رخ بدل دیا۔ اس دوران وہ پوری طرح آسٹریلیائی گیند بازوں پر حاوی دکھائی دئے۔ جب دل کیا سنگل رن لے لیا اور جب چاہا چوکا جڑدیا۔ دھونی کے دبدبہ کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے دن بھر میں بنے کل 333 رنوں میں سے206 رن اکیلے انہی کے بلے سے نکلے تھے۔ ماہی اب بطور وکٹ کیپر، بلے باز سب سے زیادہ اسکور بنانے والے اینڈی فلاور کا ریکارڈ توڑنے سے محض27 رن دور ہیں۔ فلاور کے نام وکٹ کیپر کے طور پر 232 رن کا سب سے زیادہ اسکور کھیلنے کا ریکارڈ ہے۔ مہندر سنگھ دھونی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اچھے کھلاڑی ہونے کے ساتھ قسمت کے بھی دھنی ہیں۔ ابھی کچھ وقت پہلے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف گھر سے باہر ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ ہونے اور پھر گھر میں انگلینڈ سے سیریز ہارنے پر انہیں کپتانی سے ہٹانے کی مانگ زور پکڑنے جارہی تھی ساتھ ہی ان کے اوپر ٹیسٹ کھلاڑی نہ ہونے کا الزام بھی لگایا جارہا تھا۔ لیکن چنئی میں حالات ایک دم بدل گئے۔ جو لوگ ان کی نکتہ چینی کرتے نہیں تھکتے وہ اب ان کے گن گانے لگے ہیں۔ ان کی طوفانی رفتار سے کھیلی پاری کی جتنی تعریف کرنی چاہئے کی جائے۔ محض265 منٹ میں 224 کی پاری اور اس میں 24 چوکے،6 چھکے لگا کر دھونی بھارتیہ کپتان کے طور پر سب سے زیادہ رن بنانے والے کرکٹر بن گئے ہیں۔ چنئی میں سچن تندولکر ، وراٹھ کوہلی، اشون کے یوگدان کو بھی یاد رکھا جائے گا۔ اتنا ضرور ہے کہ مہندر سنگھ دھونی کے شاندار کھیل سے ماحول بدل گیا ہے۔ آسٹریلیا کا ہوّا ہوا ہو چکا ہے۔ اب دباؤ آسٹریلیا پر رہے گا لیکن ٹیم انڈیا کو یاد رکھنا چاہئے کہ بیشک پہلا ٹیسٹ آسٹریلیا ہار گئی ہو لیکن ان میں باؤنس بیک کرنے کی صلاحیت ہے۔ ٹیم انڈیا انہیں ہلکے سے نہ لے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!