رام دیو بنام مرکز میں آرپار کی لڑائی

یوگ گورو بابا رام دیو کی بھارت سرکار خاص کر کانگریس سے آر پار کی لڑائی شروع ہوگئی ہے۔ حکومت چاہے وہ مرکز میں ہو یا ریاستی سرکاریں ہوں، نے بابا پر شکنجہ کسنا تیز کردیا ہے۔ پہلی مثال ہماچل پردیش میں وزیراعلی ویر بھدر سنگھ کی کانگریس سرکار کی ہے اس نے سولن ضلع کے سادھوپل میں بابا رام دیو کے پتنجلی یوگ پیٹھ کو ریاستی حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔بھاری تعداد میں اعلی افسر پولیس ملازمین نے یوگ پیٹھ پہنچ کر زیر تعمیر ڈھانچے و سابقہ بھاجپا سرکار کے ذریعے دی گئی پٹے پر زمین بھی اپنی تحویل میں لے لی۔ پتنجلی یوگ پیٹھ کے ذمہ داران کو ایس ڈی ایم کے ذریعے پٹے پر دی گئی زمین واپس لینے کا نوٹس دیا اور کمپلیکس خالی کرنے کو کہا۔ بابا رام دیو کو دی گئی 96.8 بیگھا زمین2010 ء سے 99 سال کے لئے پٹے پر دی گئی تھی۔ حکومت نے دلیل دی ہے زمین 1956 ء میں پٹیالہ کے مہاراجہ نے بچوں کے کھیل کود کے لئے دان میں دی تھی۔ پٹے میں نیپالی نژاد بال کرشن کا نام ہے جو غیر قانونی ہے۔ اتراکھنڈ آلودگی کنٹرول بورڈ نے بابا رام دیو کو ہری دوار میں ہربل فوڈ پارک کو اس کے ذریعے چھوڑے جارہے پانی میں نقصاندہ کیمیکل ملنے پر اسے نوٹس دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ہری دوار میں ہربل فوڈ پارک کو نوٹس دے کر پوچھا گیا ہے کہ ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی اس صنعت کو کیوں نہ بند کردیا جائے؟ اور اس سے چھوڑے جارہے آلودہ پانی کے بارے میں مقامی کسانوں نے شکایت کی تھی۔ خبر یہ بھی ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس نے بابا رام دیو سے جڑے پتنجلی یوگ پیٹھ و دیویہ یوگ مندر ٹرسٹوں کے کھاتے منجمد کردئے ہیں اور سبھی کو لین دین پر پابندی لگادی ہے۔ محکمے نے بینکوں کو خط بھیج پر سیدھے ہدایت دی ہے کہ وہ34 کروڑ روپے کی وہ رقم انکم ٹیکس کے کھاتوں میں ڈال دیں جو پتنجلی یوگ پیٹھ کے ٹرسٹوں کو چکانی ہے۔ انکم ٹیکس نے کچھ ماہ پہلے 34 کروڑ روپے کا انکم دینے کا نوٹس پتنجلی یوگ پیٹھ کے ٹرسٹوں کو دیا تھامگر یہ رقم اس کے ذریعے نہیں چکائی گئی۔ ادھر دہلی ہائی کورٹ نے بابا کو تھوڑی راحت ضرور دی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کو ان کے ٹرسٹ پتنجلی یوگ پیٹھ نیاس کے 11 بینک کھاتوں کی پڑتال کی ہدایت دی ہے۔ ٹرسٹ کو2.1 کروڑ روپے انکم ٹیکس محکمے میں جمع کرانے ہوں گے۔ بابا رام دیو کے لئے اب لڑائی آر پار کی بن گئی ہے۔ انہیں نہ صرف اپنا اقتصادی سامراجیہ بچانا ہے بلکہ کچھ حد تک انہیں اپنے وجود کی لڑائی بھی لڑنی پڑے گی۔بابا نے تیز تیور اپنائے ہوئے ہیں۔دہلی آئے بابا رام دیو نے ایک پریس کانفرنس میں سخت تیور دکھاتے ہوئے کانگریس پارٹی اور یوپی اے سرکار پر زور دار حملہ کیا ہے۔ کانگریس کے قومی نائب صدر راہل گاندھی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لئے غیرم ناسب قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکز کے دو وزرا ء نے انہیں تحریک ختم نہیں کرنے پر جھوٹے مقدموں میں پھنسا کر جیل بھیجنے کی دھمکی دے دی ہے۔ یوگ گورو نے وزیر اعظم پر بھی خوب تابڑتوڑ حملے کئے ہیں۔ گذشتہ رات الہ آباد میں بھگدڑ کے واقعہ میں قصوروار لوگوں پر کارروائی کی مانگ کی اور مرکز اور ریاستی سرکار پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا ہے۔ بابا نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ کے افضل گورو کو پھانسی نہ دینے سے متعلق بیان پر نکتہ چینی کی ہے۔ راہل گاندھی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لئے پوری طرح اَن فٹ قراردیا اور کہا کہ وہ بہت نا سمجھ ہیں۔ ایسے میں دیش کو کیا سمت دیں گے؟ وزیر اعظم منموہن سنگھ کو بھی ریموٹ سے چلنے والے سب سے کمزور وزیر اعظم بتایا۔ شخصی طور سے بھلے ہی وہ ایماندار ہیں لیکن کرپٹ وزرا کو سرپرستی دے کر دیش کو دھوکا دے رہے ہیں۔ یوپی اے سرکار سے دو دو ہاتھ کرنے کا اعلان کرچکے یوگ گورو نے کانگریس سکریٹری جنرل دگوجے سنگھ پر اپنے چیلے بال کرشن اور ان کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگایا۔ جیسے میں نے کہا بابا رام دیو کی اب یوپی اے سرکار اور کانگریس سے آر پار کی لڑائی شروع ہوچکی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!