آخر کانگریس کویہ سمجھ آئی!
انتخابات کے بعد مسلسل ہارنے کے بعد کانگریس نے آخر کار سمجھ لیا ہے کہ تنظیم کے نظریے کو اقتدار کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے پارٹی کے ضلعی یونٹ کے سربراہوں سے ریاستوں میں انتخابات جیتنے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی کے ساتھ متحد ہو کر کام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ تنظیم کا نظریہ مضبوط ہے۔ لیکن اسے اقتدار کے بغیر ملک میں نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستانی اتحاد نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں متحد ہو کر لڑا، جس کی وجہ سے بی جے پی 240 پر پھنس گئی۔ کانگریس پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً 100 سیٹیں حاصل کیں۔ اگر ہم نے زیادہ محنت کی ہوتی تو ہماری تنظیم مضبوط ہوتی، ہم 20-30 مزید سیٹیں حاصل کر سکتے تھے۔ کھرگے نے کہا کہ اتنی سیٹیں حاصل کر کے ملک میں متبادل حکومت تشکیل دی جا سکتی تھی۔ کانگریس فصل تیار کرتی ہے لیکن جو تنظیم اسے کاٹتی ہے وہ بہت کمزور ہے یا اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔ راہل گاندھی جتنا چاہیں پورے ملک میں گھوم سکتے ہیں، سماج کے ہر طبقے سے مل سکتے ہیں، جب تک تنظیم ان کے خوابوں کو پورا نہیں کرتی، وہ خواب ہی رہیں گے۔ دیکھتے ہیں کہ کھرگے جی اپنی بات پر عمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں یا نہیں؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں