ہمایوںکبیر نے رکھی بابری مسجد کی بنیاد!
مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے ریزی نگر میں سنیچر کے روز بابر ی جیسی مسجد کی بنیاد رکھی گئی ۔ایودھیا میں متنازعہ ڈھانچہ عرف مسجد ڈھانے (چھ دسمبر 1992 کی برسی پر منعقدہ پروگرام میں تمام مولوی موجود رہے۔بابری مسجد بنوانے کے اعلان کے سبب ترنمول کانگریس سے معطل ممبر اسمبلی ہمایوں کبیرنے اس کا سنگ بنیاد کیا ۔انہوں نے مرشد آباد ضلع میں بیل ڈانگر سے لگے علاقہ میں سینکڑوں حمایتیوں کے ساتھ علامتی طور پر فیتا کاٹ کر مسجد کی بنیاد رکھی ۔ہمایوں کبیر مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کی بھرت پور سیٹ سے ممبر اسمبلی ہیں ۔وہ پچھلے کئی دنوں سے دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ چھ دسمبر کو وہ بھرت پور کے بیل ڈانگہ میں بابری مسجد بنوانے کے لئے بنیاد رکھیں گے ۔ان کے حمایتی اور دیگر لوگ صبح سے ہی سر پر اینٹ رکھ کر تعمیراتی جگہ پہنچنے لگے تھے ۔ہمایو ں کبیر نے تعمیراتی جگہ سے ایک کلو میٹر دور بنے اسٹیج پر مولویوں کی موجودگی میں فیتا کاٹ کر تقریب کے دوران اللہ اکبر کے نعرے لگائے ۔اس موقع پر سعودی عرب کے علماء بھی موجود تھے۔اس دوران فرقہ وارانہ کشیدگی کے اندیشہ کود یکھتے ہوئے ریجو نگر اور نلڑی بیل ڈانگہ علاقہ میں پولیس ، آر اے ایف اور مرکزی فورسز کی کچھ ٹکڑیاں تعینات کی گئی تھیں جنہوں نے علاقہ میں فلیگ مارچ کیا ۔بنیاد رکھنے کے بعد خبر رساں ایجنسی سے بات چیت میں ہمایوں کبیر نے کہا کہ ایک سال پہلے میں نے اعلان کیا تھا کہ مرشد آباد کے بیل ڈانگہ میں ایک نایاب بابر ی مسجد بنانی ہوگی ۔اور مسجد کے ساتھ ساتھ اسلامی ہاسپٹیل ، میڈیکل کالج ،ہوٹل ،ریستوراں ،پارک اور ہیلی پیڈ بنانے کی اسکیم ہے ۔یہ 300 کروڑ روپے کا پروجیکٹ ہے ۔اس مسجد کی بنیاد رکھے جانے سے پہلے بی جے پی نے الزام لگایا تھا کہ ترنمول کانگریس فرقہ وارانہ رنگ دے رہی ہے۔بی جے پی نیتا امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سیاسی فائدے کے لئے مسلمانوں کو پولرائز کے لئے اس ممبر اسمبلی کا استعمال کررہی ہے وہ آگ سے کھیل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیل ڈانگہ سے آرہی رپورٹوں نے سنگین تشویش پیدا کر دی ہے ۔مالویہ نے دعویٰ کیا کبیر کے حمایتیوں کو اس عمارت کی تعمیر کے لئے اینٹیں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔جسے انہوں نے بابر ی مسجد بتلایا ہے ۔وہیں ٹی ایم سی نیتا سیونی بھوش نے کہا کہ بی جے پی کو ہمارا ایک ہی پیغام ہے کہ کھیلاہووے ،2026 میں ممتا بنرجی چوتھی بار مغربی بنگال کا اقتدارسنبھالیں گی ۔کیوں کہ مغربی بنگال کی جنتا ان کے ساتھ ہے اور وہ اب تک کے سب سے بڑے جنادیش میں سے ایک بار پھر جیت حاصل کرنے جارہی ہیں ۔انہوں نے کہا کوئی بھی مندر بنا سکتا ہے کوئی بھی مسجد بنا سکتا ہے ۔لیکن اگر اس کے پیچھے کسی کی منشا یہاں مذہبی نفرت اور سورش پھیلانے کی ہے تو سب جانتے ہیں کہ انہیں بی جے پی سے پیسہ مل رہا ہے ۔اور بی جے پی انہیں مغربی بنگال میں حالات بگاڑنے کے لئے اکسا رہی ہے ۔62 سالہ ہمایوں کبیر نے سیاست کا آغاز کانگریس پارٹی سے کیا تھا او ر سال 2012 میں کانگریس سے اسمبلی چناؤ جیتنے کے ایک سال بعد ترنمول کانگریس میں شامل ہوگئے تھے۔2015 میں کبیر کو ٹی ایم سی سے باہر کا راستہ دکھا یا گیا ۔انہوں نے کہا وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اپنے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کو راجہ بنانا چاہتی ہیں بھاجپا نیتاؤں نے اسے ووٹ بینک کی سیاست بتاتے ہوئے ہمایوکبیر کی گرفتاری تک کی مانگ کر ڈالی ۔بھاجپا نیتا سکانت مجمومدار نےکہا کہ ممتا 15 برسوں سے خوشامدی اور فرقہ وارانہ سیاست کرتی آرہی ہیں ۔مگر سچ میں یہ نہیں چاہتی کہ بابری مسجد بنے تو انہیں ہمایو کبیر کو گرفتار کرنا چاہیے تھا ۔ٹی ایم سی نے جواب میں کبیر پر بھاجپا اور آر ایس ایس کے ساتھ ملی بھگت کرکے حالات بگاڑنے کی کوشش کا الزام لگایا ۔مغربی بنگال اسمبلی چناؤ جیسے جیسے قریب آرہے ہیں روز نئی نئی باتیں سننے کو ملیں گی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں