بہار میں کرپشن پر اٹھتے سوال!
بہارمیں ہونے والے اسمبلی چناو¿ کے لئے جنگل راج بنام وکاس نیرٹو کی جنگ کے درمیان اب کرپشن یعنی کرپشن کا اشو گرما گیا ہے ۔چاروں طرف سے الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ۔پہلے بات کرتے ہی جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور کی ۔انہوں نے بی جے پی کے پردیش صدر سمیت حکمراں اتحاد کے کئی لیڈروں پر کئی الزام لگائے ہیں وہ مسلسل اپنے ان الزامات کو دہرا رہے ہیں تو اب حکمراں اتحاد کے لوگ بھی ان الزاموں کو لے کر سوال پوچھنے لگے ہیں ۔بہار میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعت اپوزیشن کو گھیرنے کے لئے جنگل راج کا اشو اٹھا رہے ہیں ۔پارٹی کے ایک لیڈر کے مطابق جن لوگوں نے بہار میں جنگل راج کا دور دیکھا ہے انہیں پھر سے اس دور کی یاد دلائی جارہی ہے ساتھ ہی نئی پیڑھی کو بھی بتایاجاسکے کہ بہار کس دور سے گزرا تھا ۔اور اگر اپوزیشن اقتدار میں پھر آئی تو وہ دور پھر لوٹ سکتا ہے ۔ایک طرف جہاں بی جے پی سبھی اشوز پر چناو¿ لڑنے کی تیاری کررہی ہے وہیں سیاست میں ایک نیا اشو بھی جڑتا جارہا ہے جو بی جے پی کو ہی نہیں پورے این ڈی اے کی پریشانی بڑھاسکتا ہے ۔جن سوراج چیف پرشانت کشور نے بی جے پی کے پردریش صدر دلیپ جیسوال پر قتل اور کرپشن کا الزام لگایا ہے تو جے ڈی یو نیتا اور وزیر اشوک چودھری پر بھی 200 کروڑ روپے کی بے نامی پراپرٹی کا الزام لگایا ہے ۔وزیرصحت منگل پانڈے پر دلیپ جیسوال سے پیسے لے کر فلیٹ خریدنے کا الزام بھی لگا ہے تو نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری پر فرضی ڈگری کا الزام لگایا ہے ۔پرشانت کشور جس جارحانہ طریقہ سے لگاتار ان الزامات کو اٹھا رہے ہیں اور ان پر جواب مانگ رہے ہیں اس سے ریاست کی سیاست میں جنگل راج بنام وکاس کی جگہ ابھی سب سے زیادہ بیک ہونے لگی ہے۔ اس پوری بحث کو اور ہوا دی جارہی ہے بی جے پی کے نیتا اور سابق مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے ان کا کہنا ہے کہ پرشانت کشور نے لیڈروں پر الزام لگائے ہیں انہیں جواب دینا چاہیے اور جواب نہیں آنے سے بی جے پی کا گراف گررہا ہے۔جے ڈی یو نیتا کے ترجمان نیرج کمار نے بھی کہا کہ الزامات پر اشو ک چودھری کو اپنی پوزیشن صاف کرنی چاہیے ۔پارٹی اگنی پریکشا سے گزررہی ہے اور اسی طرح کے سنگین الزام عام بات نہیں ہے ۔الزامات کا نکتہ وار جواب دینا چاہیے۔ادھر بی جے پی کے وزیرادھر بہار کے وزیر اشو ک چودھری نے منگلوار کو جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور کو قانونی نوٹس بھیجا ہے ۔ساتھ ہی کہا ہے کہ وہ بنا شرط معافی مانگیں یا 100 کروڑ روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ جھیلنے کے لئے تیار رہیں ۔بتادیں حال ہی میں پٹنہ میں پرشانت کشور نے الزام لگایا تھا کہ چودھری قریب 200 کروڑ روپے مالیت کی زمین قیمت کی مبینہ طور سے غیر قانونی طریقہ سے فروخت میں شامل ہیں۔گرامین کاریہ محکمہ کی ذمہ سنبھال رہے اشو ک چودھری نے نوٹس کے ذریعے کشور سے پوچھا ہے کہ وہ یا تو اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے ثبوت دیں یا جنتا کے سامنے بنا شرط معافی مانگیں ۔بہار اسمبلی چناو¿ کا کسی بھی وقت اعلان ہوسکتا ہے ایسے میں اس طرح کے الزامات دردناک این ڈی اے کے لئے اچھے نہیں مانے جاسکتے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں