منی پور کا مشکل دور جلد ختم ہوگا!
بصد احترام سپریم کورٹ کا دیش شکر گزار ہے کے آخر کسی نے تو جلتے منی پور کی حالت پر مرہم لگانے کی کوشش کی ہے ۔منی پور پچھلے 2 برسوں سے جل رہا ہے اور دیش کی لیڈر شپ نے اتنا ضروری نہیں سمجھا کے وہ اس گڑ بڑ زدہ علاقہ میں امن قائم کرے ۔اب سپریم کورٹ کے جج بی آر گوائی کی قیادت میں 6 ججوں کی ٹیم خود منی پور گئی اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیا ۔ٹیم نے منی پور کے تشدد متاثرہ علاقوں میں جاکر لوگوں سے حالات جانے جسٹس گوائی ،جسٹس وکرم ناتھ ،جسٹس ایم ایم سردیش اور جسٹس کے وہ وشواناتھن نے نسلی تشدد سے متاثر منی پور کے چراماندپور ضلع کا دورہ کیا اور اندورونی علاقوں میں جاکر بے گھر لوگوں سے ملاقات کی ٹیم نے ضلع کے منی سیکیٹریٹ سے ایک لیگل کیمپ،ایک میڈیکل کیمپ اور ایک قانونی ہیلتھ کلینک کا بھی ورچول افتتاح بھی کیا ۔ٹیم نے وہاں موجود بے سہارا لوگوں سے بات کی اور انکا دکھ درد سمجھنے کی کوشش کی ۔اس کے علاوہ منی پور ہائی کورٹ کے جیف جسٹس ڈی کرشن کمار اور جسٹس پلمئی بھی موجود تھے ۔مئی 2023 سے متئی اور ککی فرقوں کے درمیان نسلی تشدد میں اب تک 250 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں ۔جج بی آر گوائی نے امید جتائی ہے نسلی لڑائی سے متاثرہ منی پور میں موجودہ مشکل دور ادلیہ اور قانون سازیہ افسر شاہی کی مدد سے جلد سے جلد ختم ہو سارا دیش چاہتا ہے کے منی پور میں جو آگ برسوں سے لگی ہوئی ہے وہ ختم ہو ۔امید کی جاتی ہے کے سپریم کورٹ کے جج صاحیبان کے اس ٹیم کے دورہ کے بعد منی پور میں امن کی واپسی ہو پائی گی
۔(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں