تنازعات میں ممتا کلکرنی اور کنّر اکھاڑہ!
ممتا کلکرنی کو مہا منڈلیشور بناکر سرخیوں میں آیا کنر اکھاڑا ۔خود کو کنر اکھنڈ دیو کا بانی بتانے والے رشی اجے داس نے دعوی کرتے ہوئے کہا ،میں نے اکھاڑے کی اچاریہ مہامنڈلیشور ڈاکٹر لکشمی نارائن تری پاٹھی اور ممتا کلکرنی کو عہدے سے ہٹا دیا ہے ۔ان کا کہنا ہے فلمی گلیمر سے وابستہ ممتا کلکرنی کو بغیر کسی دھارمک اور اکھاڑے کی روایت کو مانتے ہوئے ویراگ گھیس کے بغیر سیدھے پٹا ابھیشیک کر مہامنڈلیشور کی ڈگری دے دی گئی ۔رشی داس نے لیٹر جاری کرتے ہوئے کہا کے کے کنر اکھاڑے کا بانی ہونے کے ناتے مطلع کرتا ہوں کے کنر اکھاڑے کے 2025-26 اجین کمبھ میں میرے ذریعہ مقرر اچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نارائن تری پاٹھی کو میں ان کے عہدے سے آزاد کرتا ہوں ۔انہوں نے وجہ بتائی کے دھرم کے پرچار وہ فروغ اور دھارمک کرم کانڈ کے ساتھ کنر سماج کی بھلائی وغیرہ کی زرورت سے ان کو مقرر کیا گیا تھا ۔لیکن انہوںنے بغیر اجازت کے جونا اکھاڑے کے ساتھ تحریری معائدہ 2019 کے پریاگ راج کمبھ میں کیا جو غیر اخلاقی ہی نہیں بلکہ چارسو بیسی پر مبنی ہے ۔کہا کے بغیر بانی کی رضامندی وہ دستخط کے جونا اکھاڑا وہ کنر اکھاڑا کے درمیان معائدہ قانونی نہیں ہے ۔اس معائدہ میں جونا اکھاڑے نے کنر اکھاڑا معائدہ ترمیم کیا ہے اس کا مطلب ہے کے کنر اکھاڑا انہوںنے تسلیم کیا ہے تو اس کا مطلب یہی ہے کے سناتن دھرم میں 13 نہیں بلکہ 14 اکھاڑے تسلیم شدا ہیں ،یہ بات معائدہ سے خود ثابط ہوتی ہے ۔اچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نارائن تری پاٹھی نے اسے غیر آئینی ہی نہیں بلکہ سناتن دھرم و ملکی مفاد کو چھوڑ کر ممتا کلکرنی جیسی جو خاتون فلمی دنیا سے جڑی ہیں انہیں بغیر کسی دھارمک اکھاڑے کی روایت کو مانتے ہوئے ویراگےہ کی تعلیم دئے بغیر انہیں مہامنڈلیشور کی ڈگری دے دی گئی ۔تری پارٹھی نے کہا کے اجے داس کس حیثیت سے کارروائی کریں گے کیوں کے وہ کسی عہدے پر نہیں ہیں ۔اور انہیں 2017 میں ہی اکھاڑے سے نکالا جا چکا ہے ۔میڈیا کو دئے بیان میں انہوںنے کہا ہے میرا عہدہ کسی ایک شخص کی تقرری یا رضا مندی پر مبنی نہیں تھا 2015-16 اجین کمبھ میں 22 ریاستوں سے کنروں کو بلاکر اکھاڑا بنایا گیا تھا اور مجھے اس میں مہا منڈ لیشور چنا گیا اور وقت رشی اجے داس ہمارے ساتھ تھے ۔انہوںنے2017 میں ممبئی کا دورہ کیا ۔ان کے کرموں کی وجہ سے انہیں ہٹا دیا گیا تھا ۔اچاریہ مہامنڈلیشور لکشمی نارائن تری پاٹھی جنہوںنے ممتا کلکرنی کو پریاگ راج مہاکمبھ کے دوران مہامنڈلیشور بنایا تھا جس پر سارا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔انہوںنے آگے کہا جو بھی میرے ووٹ اور میرے ساتھ ہوگا وہیں مجھے نکال سکتا ہے ۔تری پاٹھی نے کہا ممتا کلکرنی مہامنڈلیشور اور بنی رہے گی ان کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے ۔سارے معاملے منسوخ کئے جا چکے ہیں ہماری ٹیم اجے داس کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے پہل کریں گے انہوںنے آگے الزام لگاتے ہوئے کہا کے جس شخص شری اجے داس کو 2017 میں آزاد کر دیا وہ رشی زندگی جینے لگے اور 2016 کے اجین کمبھ میں کنر اکھاڑے کا سارا پیسہ حزم کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے وہ کیسے مجھے برخاست کر سکتے ہیں۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں