پولنگ کا ووڈیو کلپ محفوظ رکھنے کا حکم!

سپریم کورٹ نے جمعہ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدایت دی ہے کے وہ ہر ایک پولنگ مرکز پر ووٹروں کی زیادہ تعداد 1200 سے بڑھاکر 1500 کرنے کے اس کے حکم کے خلاف دائر عرضیوں پر سماعت تک پولنگ کی ووڈیو کلپ محفوظ رکھیں ۔چیف جسٹس سنجیو کھنا اور جسٹس سنجے کمار کی بینچ نے یہ حکم اس وقت پاس کیا جب الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش وکیل نے اندو پرکاش سنگھ کے ذریعہ مفاد عما کی عرضی پر جواب دینے کے لئے وقت دینے کی اپیل کی تھی انہوںنے ہر ایک چناﺅ حلقہ میں ہر ایک پولنگ مرکز میں ووٹروں کی تعداد بڑھانے سے متعلق اگست 2024 کے چناﺅ کمیشن کے فرمان کو چیلنج کیا تھا ۔مدعا لیہ سرلا کی جانب سے موجود وکیل حلف نامہ داخل کرنے کےلئے مزید وقت دینے کی اپیل کر رہے ہیں ۔حلف نامہ آج سے 3 ہفتہ کے اندر داخل کیا جائے ۔اور سی سی ٹی وی رکاررڈنگ کو بنائے رکھنے کے احکامات دینا مناسب نہیں سمجھتے جیسے کے وہ پہلے کر رہے تھے ۔بڑی عادلت نے 15 جنوری کو کانگریس کے سیکرٹری جنرل جے رام رمیش کی عرضی پر مرکز اور الیکشن کمیشن سے جواب مانگا تھا جس میں 1961 کے چناﺅ قوائد میں سی سی ٹی وی تک کے پبلک تک پہنچ پر روک سمیت اور حالیہ ترمیم کے خلاف عرضی دائر کی گئی تھی ۔بڑی عدالت نے 24 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کو کوئی نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔لیکن عرضی گزار کو اس کی کاپی چناﺅ کمیشن کے مستقل وکیل کو دینے کی اجازت دی تاکے وہ اس مسئلہ پر اس کا موقف رکھ سکے ۔عرضی گزار نے دلیل دی تھی کے چناﺅ کمیشن کے فیصلہ سے مہارشٹر ،دہلی اور بہار میں اسمبلی چناﺅ کے دوران ووٹروں پر سیدھا اثر پڑےگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!