ایودھیا میں دلت لڑکی بے رحمانہ قتل!
اترپردیش کے ایودھیا ضلع میں 22 سالہ دلت لڑکی کی لاش ملنے کے بعد اس کے گھر والوں نے پولس پر توجہ نہ دینے کا الزام لگایا ہے اور گمشدگی کی رپورٹ کے باوجود پولس حکام نے سرگرمی دکھاتے ہوئے اس کی تلاش نہیں کی ۔متاثرہ جمعرات کی رات سے ہی لا پتہ تھی جب وہ مبینہ طور پر بھاگوت کتھا میں شامل ہونے گئی تھی اس کے بعد گھر نہیں لوٹی تو اس کے گھرو الوں نے اس کی تلاش شروع کی پولس کے مطابق سنیچر کی صبح اس کے بہنوئی نے اس کی لاش ان کے گاﺅں سے صرف 500 کلو میٹر ایک چھوٹی سی نہر میں پڑی پائی گھر والوں کے افراد کا دعویٰ ہے کے لڑکی کے ہاتھ اور پیر دو رسیوں سے بندھے ہوئے تھے اور جسم پر زخم کے نشان تھے اور پیر ٹوٹا ہوا تھا لڑکی کی آکھیں نکال دی گئی تھی اس کی ہڈیا توڑ دی گئی تھی گھر والوں نے عصمت دری اور قتل کا الزام لگایا اس کے بعد پولس نے گاﺅں کے دو لوگوں کو حراست میں لیا اور پوچھ تاچھ جاری ہے جب معاملہ اخباروں میں آیا تو لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے ایک پوسٹ میں کہا کے انظامیہ نے تین دن سے زیادہ لاپتہ لڑکی کی گمشدگی کا پتہ لگانے کےلئے مدد مانگی ۔پولس اگر توجہ دیتی تو شائد اس کی جان بچ جاتی۔وہیں پرینکا گاندھی نے بھاجپا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا قصوروار مبینہ ذمہ دار پولس والوں پر سخت کارروائی کی جائے جنہوںنے اس لڑکی کی گمشدگی پر توجہ نہیں دی ۔بسپا چیف مایا وتی نے کہا یہ بہت سنگین معاملہ ہے سرکار کو سکٹ قدم اٹھانے چاہئے تاکی ایسی واردات دوبارہ نا ہو ۔فیض آباد کے سپا ایم پی اودھیش پرساد نے متاثرہ خاندان سے ملنے کے بعد کہا کے میں اسے بچانے میں ناکام رہا مجھے دہلی جانے دیجئے اور معاملہ پی ایم مودی کے سامنے اٹھاﺅنگا اگر ہمیں انصاف نہیں ملتا تو میں استعفیٰ دے دونگا ۔وہیں یوگی نے ایودھیا کے ملکی پور میں سپا ریلی میں اٹھائے گئے اشو پر 5 فروری کو ضمنی چناﺅ ہیں ۔ایودھیا میں ایک بیٹی کے ساتھ ایسی واردات ہوئی ایم پی اس مثلے پر ڈرامہ کر رہے ہیں اور قانون اپنا کام کرے گا۔لیکن میری بات پر غور کریں جب جانچ آگے بڑھے گی تو سپا کے کسی جرائم پیشہ کی شمولیت ضرور سامنے آئی گی یہ دوخ کی بات ہے کے اس بے رحمانہ واردات پر سیاست ہو رہی ہے ۔یوپی سرکار انتظامیہ کو چاہئے کی معاملے کی بلا تاخیر جانچ کرائے اور قصوروار کو سخت سے سخت سزا دلوائے تاکے دوبارہ ایسی نیت رکھنے والوں کو بھی سبق ملے ہم اس لڑکی کو اپنی شردھانچلی دیتے ہیں او ر ان کے پریوار کو بھگوان اتنے بڑے صدمہ سہنے کی ہمت دے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں