خودکشی کیس میں انصاف مانگتا پریوار!

بنگلورو میں مبینہ خودکشی کرنے والے اے آئی انجینئر اتل سبھاش کے خاندان نے ا ن کے لئے انصاف اور ٹارچر کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے ۔اتل کا خاندان صدمہ میں ہے ۔والد پون مودی کچھ بھی بولنے کے بجائے انصاف مانگ رہے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ بہو اور اس کے ماں باپ کی اذیت کے سبب ہم نے اپنا ہونہار بیٹا کھودیا ہے ہمیں صرف اور صرف انصاف چاہیے ۔انہوں نے بہو کی غلطیاں گناتے ہوئے اپنی سمدھن کو اس واردات کے لئے قصوروار ٹھہرایا ہے ۔کرناٹک کے بنگلورو میں ایک نامور کمپنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر اتل سبھاش نے ویروار کی رات پھندہ لگا کر خودکشی کرلی تھی ۔انہوں نے قریب سوا گھنٹے کا ویڈیو بنایا اور 24 پیج کا سوسائٹ نوٹ کے ساتھ اسے شوشل میڈیا کے ایک گروپ میں شیئر کر دیا ۔ویڈیو میں انہوں نے خودکشی کرنے کے پیچھے اپنی بیوی نکتا اور سسرال والوں سے ملنے والی دماغی اذیت کو وجہ بتایا ہے ۔اتل کے والد پون مودی نے فون پر بتایا کہ ہمارے گھر میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا لیکن کورونا کے دوران پورا ماحول بدل گیا ۔ 2019 میں ہم نے بیٹے کی شادی جون پور کے باشندے سنگھانیا پریوار کی بیٹی نکتا سے کی تھی اس کے بعد رخصتی کے بعد بہو صرف ایک دن ہمارے گھر سمستی پور میں رہی اس کے بعد بیٹے کے ساتھ بنگلورو چلی گئی ۔اس درمیان 2020 میں پوتا پیدا ہو گیا ۔تب تک سب ٹھیک تھا ۔2020 کووڈ آیا تو بیٹے اتل نے ساس کو بنگلورو بلا لیا اسی وقت سے ماحول بدلا اور معاملہ یہاں تک بڑھ گیا کہ ہم نے بیٹا ہی کھو دیا۔اتل سبھاش نے اپنے سوا گھنٹے کے ویڈیو میں مقدمہ کا بھی ذکر کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ کبھی کیس واپس لینا کبھی کیس دائر کرنا بیوی کے لئے عادت بن گئی تھی۔جونپور سے لے کر ہائی کورٹ تک ایک ہی طرح کے معاملے میں کیس فائل کرکے پریشنا کیا گیا ۔اتل کی طرف سے سنگھانیہ معاملہ میں موجودہ وقت چار معاملے عدالت میں التوا میں ہیں ۔دسمبر ،جنوری میں لگاتار تین تاریخیں لگیں ۔اتل سبھاش مودی نے اپنے خودکشی نامہ میں اپنے چار سالہ بیٹے کو لکھا ہے ۔دعویٰ کیاجارہا ہے کہ اس نے یہ خط موت کو گلے لگانے سے کچھ دیر پہلے ہی لکھا تھا ۔خط کے نیچے 9 دسمبرکی تاریخ درج کرتے ہوئے دستخط بھی کئے ۔اتل بیٹے ویوگ کو خط میں لکھا ہے کہ کسی پر بھروسہ مت کرنا تمہارے لئے میں خود ایک ہزار بار قربان ہوسکتا ہوں میں کچھ کہنا چاہتا ہوں مجھے امید ہے ایک دن اسے سمجھنے کے لئے کافی سمجھدار ہو جائے گا ۔بیٹا آج میں نے تمہیں پہلی بار دیکھا تو سوچا کہ میں تمہارے لئے کبھی بھی جان دے سکتاہوں لیکن دکھ کی بات ہے کہ میں اب تمہاری وجہ سے جان دے رہا ہوں ۔آگے لکھا ہے کہ میرے جانے کے بعد کوئی پیسہ نہیں رہے گا ایک دن تم اپنی ماں کا اصلی چہرہ ضرور جان جاو¿گے ۔اتل کے 24 صفحے کے خودکشی نامہ میں شادی شدہ زندگی میں طویل کشیدگی اور ان کے خلاف بنائے گئے معاملے اور اپنی بیوی اور سسرال والوں اور اترپردیش کے ایک جج کے ذریعے ٹارچر کئے جانے کی تفصیل ہے ۔سبھاش کے بھائی وکاس نے کہا کہ اس دیش میں ایک ایسی قانونی چارہ جوئی ہے جس کے لئے مردوں کو بھی انصاف ملے میں ان کے خلاف سخت کاروائی چاہتاہوں جو عدلیہ کے عہدے پر بیٹھے اور کرپشن کررہے ہیں ۔مردوں کو لگنے لگا ہے کہ اگر انہوں نے شادی کر لی تو وہ اے ٹی ایم بن کر رہ جائیں گے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!