538 سیٹوں پر ٹوٹل ووٹوں اور گنتی تعداد میں فرق!

اس سال 2024 میں ہوئے لوک سبھا کی 538 سیٹوں میں ڈالے گئے کل ووٹ اور ان کی گنتی ووٹ کی تعداد میں فرق دکھائی دیا ہے ۔یہ دعویٰ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس میں نے کیا تھا ۔اے ڈی آر کے مطابق 362 سیٹوں پر کل ووٹ اور گنے گئے ووٹوں میں 554598 کا فرق پایا گیا ۔یعنی ان سیٹوں پر اتنے ووٹ کم گنے گئے ہیں ۔وہیں 176 سیٹوں پر ٹوٹل پڑے ووٹ سے 35,093 زیادہ ووٹ گنے گئے ۔رپورٹ کے مطابق لکشدیپ دادر نگر حویلی و دمن دیپ کو چھوڑ کر 538 سیٹوں پر ڈالے گئے کل ووٹوں اور گنے گئے ووٹوں کی گنتیوں میں خامی ہے ۔ان 538 سیٹوں پر یہ فرق 589691 ووٹ کا ہے ۔سورت سیٹ پر پولنگ نہیں ہوئی تھی اے ڈی آر کے بانی جگدیپ دھوکر نے کہا کہ چناو¿ میں ووٹن فیصد دیر سے جاری کرنے اور الیکشن کمیشن سے حلقہ وار اور پولنگ بوتھ وار اعداد شمار دستیاب نہ ہونے کو لیکر سوال ہے اور یہ بھی ہے کہ نتیجہ آخری ملان اعداد شمار کی بنیاد پر ڈکلیئر کئے گئے تھے یا نہیں ؟ چناو¿ کمیشن کی جانب سے ان سوالوں کے جوابات ملنے چاہیے اگر جواب نہیں آئے چناو¿ نتیجوں کو لیکر تشویش اور شبہہ پیدا ہوگا ۔حالانکہ اے ڈی آر نے یہ صاف کیا ہے کہ ووٹوں میں فرق کی وجہ سے کتنی سیٹ پر الگ نتیجے سامنے آئے ۔جگدیپ دھوکر کا کہنا تھا کہ نتیجوں کو لے کر جواب نا ملنا اپنے آپ میں شبہہ پیدا کرے گا ۔اے ڈی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چناو¿ کمیشن کاو¿نٹنگ کے آخری اور اتھرائزڈ ڈیٹا اب تک نہیں جاری کر پایا ہے ۔ای وی ایم میں ڈالے گئے اور گنے گئے ووٹ میں فرق پر جواب نہیں دے پایا ۔ووٹ فیصد اضافہ کیسے ہوگیا ۔اس کے بارے میں بھی ابھی تک نہیں بتایا گیا کتنے ووٹ پڑے اور ووٹنگ فیصد جاری کرنے میں اتنی دیری کیسے ہوئی ویب سائٹ سے کچھ ڈیٹا انہوں نے کیوں ہٹایا ان سارے سوالوں کے جواب چناو¿ کمیشن کو دینے چاہیے جو اب تک نہیں دئیے گئے ۔حالانکہ چناو¿ کمیشن نے کہا 2024 چناو¿میں 6579 فیصد ووٹ چناو¿ کمیشن نے 7 جون کو لوک سبھا چناو¿ میں ہوئی کل ووٹنگ کے اعداد شمار جاری کئے ۔اس بار کل ملا کر 65.79 پولنگ درج کی گئی ۔یہ 2019 چناو¿ کے مقابلے 1.61 فیصد کم ہے ۔پچھلی بار کل آئے اعداد شمار 67.40 فیصد تھا ۔آسام میں سب سے زیادہ 81.56 فیصدی ووٹ پڑے ۔جبکہ بہار میں سب سے کم 56.19 فیصدی پولنگ ہوئی ۔اس چناو¿ میں مرد ووٹوں نے 65.80 فیصدی خاتون ووٹوں نے 65.78 فیصدی ووٹ کیا ۔وہیں دیگر نے 27.08 فیصد ووٹنگ کی ۔2019 چناو¿ میں 61.5 کروڑ لوگوں نے ووٹ ڈالے تھے اس بار ووٹوں کی تعداد بڑھ کر 64.2 کروڑ ہو گئی ۔اس پر چیف الیکشن کمشنر راجیو نے کہا کہ یہ اپنے آپ میں ورلڈ ریکارڈ ہے ۔یہ سبھی چھ سات ملکوں کے ووٹروں کا 1.5 گنا ہے ۔اور یوروپی یونین کے 27 ملکوں کا2.5 زیادہ ہے ۔اے ڈی آر نے کہا کہ چناو¿ کمیشن کے ذریعے اب تک ووٹوں کی گنتی اور ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں میں فرق ہے ۔اور پولنگ میں اضافی پولنگ دکھائے گئے ووٹوں کی تعداد کا خلاصہ نہ کرنا ۔ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد کو جاری کرنے میں نامناسب تاخیر اور اپنی ویب سائٹ سے کچھ ڈیٹا کو ہٹانے کے آخری اور ثبوتی ڈیٹا جاری کرنے سے پہلے نتیجے ڈکلیئر کرنے میں کوئی مناسب صفائی دینے میں ناکام رہا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!