اویسی کی سلطنت کو دیں گی چنوتی !

لوک سبھا چناو¿ میں کچھ سیٹوں پر سب کی نگاہیں ہوتی ہیں ۔چناو¿ کے اعلان سے لیکر نتائج تک یہ سیٹیں اپنے امیدواروں کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں ۔ایسی ہی ایک لوک سبھا سیٹ حیدرآباد کی ہے اس سیٹ پر قریب چار دہائی سے اویسی پرویوار کے قبضے میں ہے ۔فی الحال اس سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم کے چیف اسد الدین اویسی ۴بار سے ایم پی چنے جار ہے ہیں ۔اس سیٹ پر اویسی کے والد سلطان صلاح الدین اویسی سال 1984 سے 2004 تک ایم پی رہے تھے ۔سات اسمبلی سیٹ والی حیدرآباد لوک سبھا پارلیمانی سیٹ میں قریب 19 لاکھ ووٹر ہیں ۔اگر ان 2024 کے چناو¿ میں یہ سیٹ بھاجپا کی جانب سے میدان میں اتری امیدوار مادھوی لتا کی وجہ سے بھی سرخیوں میں ہے ۔مادھوی لتا نے حال ہی میں ٹی وی شو آپ کی عدالت میں اینکر رجت شرما سے بات کی ۔مادھوی لتا کی تعریف کرتے ہوئے پی ایم مودی نے شوشل میڈیا پر پوسٹ بھی لکھا ۔بی جے پی کا ٹکٹ ملنے سے پہلے مادھوی لتا کے بارے میں لوگ غیر متوقع طور پر کم ہی واقف تھے ۔سوال اس بات پر بھی اٹھے کہ بی جے پی نے اویسی کے خلاف مادھوی لتا کو کن وجوہات سے چنا ۔رپورٹس کے مطابق مادھوی لتا 49 سال کی ہیں ۔اور حیدرآباد کی ہی رہنے والی ہیں ۔مادھوی لتا کے والد ملٹری انجینئرنگ سروس میں اسٹور انچارج تھے ۔مادھوی لتا کو اچھا مقرر بھی مانا جاتا ہے ۔سناتن کے خلاف جارحانہ رہنے والے اسد الدین اویسی کے خاندان کا چالیس سال پرانا سیاسی قلعہ ڈھانے کے لئے بھاجپا نے اس فائر بینڈ مادھوی لتا کو اتار کر اویسی کے قلعے کو اپنے سر کرنے کی کوشش کی ہے ۔مادھوی لتا کٹر ہندو وادی ہوتے ہوئے بھی مدرسوں کی مدد کرتی ہیں ۔وہ کہتی ہیں کہ انسانیت سے بڑا کوئی کرم نہیں لیکن سناتن کے خلاف غیر ضروری بیان بازی کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔مادھوی کے ارادے صاف ہیں ۔پہلی بار چناو¿ میں اتری مادھوی مانتی ہیں کہ بھاجپا نے سناتن کی حفاظت کا ذمہ جو سونپا ہے اسے بغیر کسی مشکل کے پورا کریں گی ۔حالانکہ وہ سیاست میں نئی ہیں اور یہ ان کا پہلا چناو¿ ہے لیکن وہ حیدرآباد میں اویسی کو زبردست ٹکر دینے والی ہیں ۔ایسا ان کے حمایتی کہتے ہیں ۔مادھوی لتا نے ٹکٹ ملنے کے بعد یہاں تک دعویٰ کیا کہ اویسی کو ان کے ہی گڑھ میں ڈیڑھ لاکھ ووٹ سے ہرا کر پارلیمنٹ سے باہر کریں گی ۔اور جمہوریت مندر میں حیدرآباد کی نمائندگی کرنے جائیں گی۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک اویسی جس دھوکہ سے اب تک کامیاب ہوتے ہیں اس بار ان کا وہ بوکس ووٹ بینک کام نہیں آئے گا ۔ہندو ،بھائی بہن ایک ہو گئے تھے اسد بھائی کے لئے بھی بہت مشکل ہو جائے گی ۔وزیراعظم نریندر مودی مادھوی لتا کی خوب تعریف کرتے ہیں ۔پی ایم مودی نے اتوار کو شوشل میڈیا پر ٹی وی شو عآپ کی عدالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مادھوی لتا غیر معمولی شخصیت ہیں انہوں نے بہت ٹھوس اشو اٹھائے ہیں اور پوری دلیل اور جنون کے ساتھ انہوں نے اپنی بات رکھی ۔مادھوی لتا کہتی ہیں کہ پی ایم مودی نے مجھے جانے بنا ٹکٹ دے دیا ہے ۔انہیں بھروسہ ہے کہ میں اویسی کوٹکر دے سکتی ہوں اس سے زیادہ شفاف سیاست اور کیا ہوسکتی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!