پاک کا آتنکی چہرہ بے نقاب!
پاکستان نے جمعرات کو کہا کہ اس کی فوج نے ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے ۔فی الحال پاکستان کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستانی فوج نے جمعرات کو بلوچستان کے راستے بار سمیار نیائے کا ابھیان چلا کر ایران نے پناہ لے کر رہ رہے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح پاکستان نے ایران کے رینسلاً او بلوچستان صوبہ میں دہشت گردوں کے نشان زدہ ٹھکانوں پر منظم حملے کئے ہیں ۔خفیہ اطلاع کی بنیاد پر چلائے جا رہے مارگ بار سمیار نام کے ابھیان میں کئی آتنکی مارے گئے ہیں ۔پاکستان نے کئی دہشت گردوں کے مرنے کی بات کہی ہے ، حالانکہ اس نے اس سے متلعق کوئی تفصیل نہیں بتائی ۔پاکستان کے سابق وزیراعظم شہباز شریف نے اس ابھیان کیلئے اپنی فوج کو مبارکباد دی ہے ۔روشن انٹرنیشنل نیوز کے مطابق رستان اور بلوچستان صوبہ کے ایک مقامی افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے ۔سروان شہر کے پاس کئی دھماکہ ہوئے ہیں ۔اس صوبہ کے ڈپٹی گورنر جنرل نے ایران کی سرکار کے ٹی وی چینل سے کہا کہ پاکستان نے سرحد کے ایک گاو¿ں پر حملہ کیا ہے اس حملے میں تین خاتون اور چار بچوں کی موت ہوئی ہے ۔مرنے والا کوئی بھی ایرانی شہری نہیں ہے ۔ایران سماچار ایجنسی رائٹرس نے ایرانی میڈیا میں آرہی رپورٹوں کے حوالے سے کہا کہ سستان ،بلوچستان صوبہ کے ایک گاو¿ں میں کئی میزائلیں گری ہیں ۔اے ایف پی نے پاکستانی خفیہ محکمہ کے ایک سینئر افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس بات کی تصدیق کر سکتاہوں کہ ہم نے ایران کے اندر پاکستان مخالف خفیہ اڈے کو نشانہ بنایا ہے ۔مغربی ایشیا میں لڑائی کے بیچ ایران کے ذریعے عراق کے قردستان و سیریار حملے کے بعد پاکستان پر حملے کئے گئے اور میزائل و ڈرون حملے سے جنگ کا ایک دم مورچہ کھلنے کا اندیشہ تو ہے ہی لیکن بہتر یہ ہے باہمی رشتوں کے درمیان تہران کی جارحیت پاکستان کے آتنکی کردار کو ایک بار پھر بے نقاب کرتا ہے ۔ایران کا الزام ہے اس کے مغربی مشرقی صوبوں اور سستان بلوچستان میں پچھلے دنوں ہوئے آتنکی حملے کے پیچھے جس میں کئی فوجی افسر مارے گئے تھے پاکستان کے سنی گروپ جیش العدل کا ہاتھ تھا ۔جس کا بدلہ لینے کیلئے اس نے یہ کاروائی کی ہے ۔بلدستان کے سرحدی شہر میں کئے گئے اس حملے میں دو لڑکیاں ماری گئی ہیں جبکہ کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔بلوچستان میں چھپے دہشت گرد تنظیم جیش العدل پر میزائل سے حملہ کر ایران نے پاکستان کے آتنکی چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے ۔دیکھا جائے تو بین الاقومی اسٹیج پر پاکستان پر دہشت گردوں کے سب سے بڑی محفوظ پناہ گاہ ہونے کا جو الزام بھارت برسوں سے لگا رہا ہے اس پر اسلامی ملکوں کی مہر بھی لگنے لگی ہے ۔جانکار مان رہے ہیں کہ بین الاقومی اسٹیجز پر پاکستان کو لیکر بھارت کا دعویٰ پہلے کے مقابلے اور ٹھوس ہو گیا ہے ۔اس درمیان وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ یہ ایران اور پاکستان کے درمیان کا آپسی معاملہ ہے ۔جہاں تک بھارت کا سوال ہے دہشت گردی کے تئیں ۔زیرو ٹارلنس کی پالیسی ہے ۔ہم ان پر کاروائیوں کو سمجھتے ہیں ۔جو دیش اپنی حفاظت کیلئے کرتے ہیں بھارت ایران کے علاوہ افغانستان کی موجودہ طالبانی حکومت بھی پاکستان میں دہشت گردوں کے چھپے رہنے کا اشو اٹھا رہی ہے ۔پاکستان پر ہوا ایرانی حملہ اس کی آتنکی کرتوت کا ہی جواب ہے ۔جو بھارت لمبے عرصہ سے کہتا آرہا ہے اور جس کا سامنا بھارت کررہا ہے ۔لہذا ایران کا یہ حملہ اسلام آباد کیلئے شرمشار ہونے کی وجہ ضرورہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں